"معاشرہ جیسا ہوگا صحافت اسکی ایسی ہی عکاسی کرتی رہے گی”
یوم آزادی صحافت کے موقع پر ضلع خیبر لنڈی کوتل پریس کلب میں تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں خیبر پختونخوا یونین آف جرنلسٹس کے صدر صحافی شمس مہمند، ڈی جی پیمرا اپریشن خیبر پختونخوا امجد آفریدی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر لنڈی کوتل سید رمیز علی شاہ، تحصیل چیرمین شاہ خالد شینواری، فضل الرحمان آفریدی ،ٹیچر ایسوسی ایشن کے سابق صدر غفار شینواری، انجمن تاجران لنڈی کوتل کے صدر یاد وزیر شینواری ،چیئرمین حاجی شیر آفریدی،حاجی ولی محمد ،عطاء اللہ آفریدی کے علاوہ مقامی صحافیوں اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔
مقررین نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کو یقینی بنانے سے مختلف اقوام نے ترقی کی ہے۔ مہمان خصوصی خیبر پختونخوا یونین آف جرنلسٹس کے صدر سینئر صحافی شمس مہمند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم آزادی صحافت منانے کا مقصد پوری دنیا میں آزادی صحافت کو پروان چڑھانا ہے۔ اس موقع پر آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت آزادی اظہار رائے کی وضاحت کی اور کہا کہ صحافت معاشرے کی عکاسی کرتی ہے "معاشرہ جیسا ہوگا صحافت اسکی ایسی ہی عکاسی کرتی رہے گی کیونکہ عمل کا ردعمل ہوتا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ آزاد صحافت ایک مشکل کام ہے اور اس کے سرانجام ہونے کیلئے گزشتہ چار سالوں میں پاکستان میں سو سے زائد صحافیوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں جن میں 13 خیبر پختونخوا کے صحافی شامل ہیں جو پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران شہید کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں نے مشکل اور نامساعد حالات میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ لنڈی کوتل پریس کلب ڈسٹرکٹ خیبر کو عالمی یوم آزادی صحافت کے حوالے سے تقریب کے انعقاد پر مبارکباد و خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری نے لنڈی کوتل پریس کلب ڈسٹرکٹ کے صحافیوں کی علاقائی مسائل کے حل بارے مثبت اور معروضی صحافت کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور صحافیوں کو درپیش چیلنجز اور مسائل کے حل کیلئے حکومت سے سنجیدگی سے غور کرنے کا مطالبہ کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے ضلع خیبر کے سالار فضل الرحمن آفریدی نے کہا کہ لنڈی کوتل پریس کلب ڈسٹرکٹ خیبر کے صحافیوں کے علاقائی مسائل اور حقائق کی بنیاد پر صحافت قابل قدر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی مسائل زیادہ ہیں اور حکومت کی عدم توجہ کے باعث علاقہ پسماندگی کی جانب گامزن ہے۔ یہاں صحافیوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے ان مشکل حالات کے باوجود صحافی اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔ حکومت وقت اور مقتدر قوتیں صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل بارے سنجیدہ اقدامات کریں۔ حاجی غفار نے کہا کہ خیبر میں جو کردار صحافیوں کا ہے وہ توقعات سے زیادہ ہے ابراہیم شینواری نے کہا کہ صحافت میں روایات بھی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں جب وہ رپورٹنگ کرتے ہیں تو اس پر لوگ مختلف طریقوں سے گلے شکوے کیا کرتے ہیں۔
دوسری جانب مختلف محکمے بھی آزاد و بیلنس صحافت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں نہ وہ میڈیا کے نمائندوں کو بروقت موقف دیتے ہیں نہ صحیح معلومات فراہم کرتے ہیں۔ آخر میں تقریب کے شرکاء نے باچاخان چوک میں آزادی صحافت کے عالمی دن کی مناسبت سے واک بھی کیا اور صحافیوں نے حقوق و تحفظ کے بارے میں نعرے بازی کی۔
لنڈی کوتل کے علاوہ ملک کے باقی اضلاع میں بھی آزادی صحافت کے حوالے سے تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔