لائف سٹائل

پختونخوا ایف ایم ریڈیوز فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بند

 

محمد بلال یاسر

خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں 2019 میں قائم ہونے والے پختونخوا ایف ایم ریڈیوز فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث بند ہوگئے۔ پختونخوا ایف ایم ریڈیوز 2019 کو صوبے کے ضم شدہ اضلاع میں قائم کئے گئے تھے۔ متعلقہ حکام نے 2019 سے لیکر آج تک کوئی دلچسپی نہیں لی اور نہ ان ایف ایم سٹیشنز کو فنڈز فراہم کئے گئے۔ ایف ایم سٹیشنز میں فرائض انجام دینے والے آر جیز کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے کسی قسم کی کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔

آرجیز تمام تر اخراجات بھی اپنے جیب سے ادا کرتے رہے۔ ایک طرف آرجیز کو ادائیگیاں اگر نہیں ہوئیں تو دوسری طرف ایف ایم سٹیشنز کی بندش کے باعث وہ بے روزگار بھی ہوگئے جسکی وجہ سے انکو سخت مشکلات و پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع باجوڑ، مہمند، کُرم اور وزیرستان میں 5 ریڈیو سٹیشنز قائم کئے گئے تھے۔ باجوڑ ریڈیو سٹیشنز کے عملے کی طویل جدوجہد اور اپنی مدد اپ کی تحت ریڈیو چلانے کوششیں بھی دم توڑ گئی۔ حکومت وقت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے قبائلی اضلاع میں سرکاری ریڈیوز سٹیشنز کی بندش لمحہ فکریہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے پختونخوا ریڈیو باجوڑ کے انچارج ڈاکٹر فطرت بونیری نے بتایا کہ میں نے بار بار میٹنگز میں ریڈیو سٹیشن کے لیے فنڈ کی فراہمی کے بارے میں بات کی اور تحریری طور پر متعلقہ دفتر میں شکایت درج کرائی ہے مگر ابتک فنڈز کی فراہمی مسلسل تاخیر کا سامنا ہے جس کے وجہ سے ریڈیو کے سٹاف کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختونخوا ریڈیو باجوڑ نے قلیل عرصے میں بہت زیادہ لیسنرز پیدا کیے ہیں۔ ریڈیو سٹاف اور آر جیز نہایت جان فشانی کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت یہ ریڈیو تاحال چلانے پر مجبور تھے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انشاء اللہ جلد ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا اور پختونخوا ریڈیو پھر سے عوام تک اپنی نشریات پہنچانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کردے گا۔

نوجوان صحافی سجاد کاروان پچھلے دو برس سے پختونخوا ریڈیو باجوڑ سے وابستہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال سے زائد ہونے کو ہے اور حکومت ریڈیو کو چلانے کیلئے کوئی مالی وسائل فراہم نہیں کر رہی۔ ہر دفعہ امید بندھائی جاتی ہے کہ اس بار ہمارے بقایا جات جاری ہوجائیں گے مگر اب تک ایسا نہیں ہوسکا جو نہایت مایوس کن ہے۔ اب ہم ریڈیو کو چھوڑنے اور بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button