لائف سٹائل

پشاور میں فی کلو چکن 460 روپے تک پہنچ گیا

 

مصباح الدین اتمانی 

چکن عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگیا۔ فی کلو چکن 460 روپے تک بکنے لگا۔ پشاور پولٹری یونین کے عہدیدار اسماعیل نے چکن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں کا کاروبار ملک کی غیریقینی صورتحال کی وجہ سے مانند پڑ گیا ہے۔ زیادہ تر دکانداروں نے اپنے دوکانیں بند کرلی ہے۔

اسماعیل کے مطابق پشاور کی اس منڈی کو پہلے روزانہ 5 لاکھ کلوگرام مرغیاں سپلائی ہوتی تھی لیکن اب یہ محض ایک لاکھ کلوگرام تک محدود ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے خیبرپختونخوا میں پولٹری کا کاروبار ہائی لیول پر تھا لیکن اب حالات ویسے نہیں ہے۔ صرف ایک دن کے چوزے کی قیمت 130 روپے ہے۔ فیڈ کی قیمتیں بھی دوگنی ہوئی ہے، یہ کاروبار اب بڑے بڑے سرمایہ دار ہی کر سکتے ہیں، غریب بیوپاری اس مہنگائی میں یہ کاروبار نہیں کر سکتے۔

اسماعیل نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں پولٹری کا کاروبار بند ہونے کی وجہ سے اب ہم پنجاب سے مال برآمد کرتے ہیں جہاں دھند کی وجہ سے کاروبار متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم بہت کم مال منگواتے ہیں، جس کی وجہ سے یہاں قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلے روزانہ 52 سے 53 تک کی گاڑیاں آتی تھی لیکن آج اس منڈی میں صرف پانچ گاڑیاں آئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ مال ملتا نہیں ہے کیونکہ پنجاب سے ہمیں محدود مال ملتا ہے جو ہماری ضرورت سے کم ہے۔
انہوں نے چکن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ایک وجہ سردیوں کو بھی قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ سردیوں سے بچانے کے لیے ان پر اضافی اخراجات آتے ہیں جس کی وجہ سے بھی قیمتیں ہل گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم پنجاب سے مرغیاں برآمد کرتے ہیں تو اکثر موٹروے دھند کی وجہ سے بند ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ہماری گاڑیاں جی ٹی روڈ پر آتی ہے جس سے اکثر مرغیاں مر جاتی ہے۔ سفر بھی لمبا ہو جاتا ہے اور مختلف بیماریوں کی وجہ سے بھی مرغیاں متاثر ہوتی ہے اور اس کا اثر اس کاروبار سے وابستہ افراد پر براہ راست پڑتا ہے جس کی وجہ سے قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button