گھنٹہ گھر کی گرلڈ فش ذائقے میں اپنی مثال آپ
ایمن زیب
پشاور کی ٹھٹھرتی سردی میں شہریوں نے گرم کھانوں کا رخ کرلیا۔ پشاور سٹریٹ فوڈ کارخانوں مارکیٹ اور باقی کھانے کی جگہوں پر رش بڑھنے لگا جہاں شہری گرم اور لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ ایسے میں جہاں لذیذ کھانوں کی بات کی جائے وہاں گھنٹہ گھر کے کھانے پورے پشاور میں اپنی مثال آپ ہے۔ سرد موسم میں مچھلیاں بہت پسند کی جاتی ہے اورگھنٹہ گھر خاص طور پر مچھلیوں کے بازار کے نام سے مشہور ہے جس کو پشتون لوگ ( کبان یعنی دکبانوں بازار) بھی کہتے ہیں۔
گھنٹہ گھر کے فرائیڈ فش اور گرلڈ فش بہت مشہور ہے اور یہاں پر ہر قسم کی کچی مچھلیاں بھی دستیاب ہیں۔ جگہ جگہ پر مختلف دکانیں ہیں جہاں بڑی بڑی کڑھائیاں لگی ہوئی ہے جن میں فرائیڈ فش کے ساتھ گرلڈ فش بھی تیار کی جاتی ہے۔ مچھلی کھانے کے لیے لوگوں کا ہجوم لگا ہوا ہوتا ہے اور ہر کوئی اپنی اپنی باری کا انتظار کرتا ہے۔
گھنٹہ گھر کی ایک دکان ” مچھلی گھر ” کے مالک امداد کا کہنا ہے کہ ان کا کاروبار گرمیوں کی نسبت سردیوں میں زیادہ اچھا ہوتا ہے ، کیونکہ مچھلیاں گرم خوراک ہے اس وجہ سے گرمیوں میں اسے لوگ زیادہ ترجیح نہیں دیتے ہیں جبکہ سردیوں میں یہاں بہت لوگ آتے ہیں۔ زیادہ تر نوشہرہ، صوابی ، پبی ، کارخانوں مارکیٹ وغیرہ اور دوسرے مختلف جگہوں سے لوگ یہاں صرف فرائیڈ اور گرلڈ فش کھانے کے لئے آتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ مختلف قسم کی مچھلیاں تیار کرتے ہیں جیسے سلور فش، راہو فش، کیٹ فش وغیرہ یہاں فرائی اور گرل کیے جاتے ہیں لیکن یہاں گھنٹہ گھر میں سلور فش بہت زیادہ ملتے ہیں کیونکہ پشاور میں لوگ زیادہ تر سلور فش ہی پسند کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہاں سلور فش بہت عام ہے اور زیادہ تر وہی پکائی اور کھائی جاتی ہے۔
انہوں نے فرائیڈ فش کا طریقہ کچھ یوں بتایا کہ پہلے اس کو دو حصوں میں کاٹ دیا جاتا ہے۔ اس کے لیے سپیشل مصالحہ تیار کرکے اس پر لگا کر تھوڑی دیر کے لیے میرینیٹ کرتے ہیں اور کچھ وقت تک اسے ایسا ہی چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ جو مصالحہ اس پر لگایا ہوتا ہے وہ اس کے اندر تک پہنچ جائے اور مصالحہ اس میں رچ بس جائے اور یہ لذیذ تر بن جائے۔ اس کے بعد لوگوں کی خواہش کے مطابق اس کو چھوٹے یا بڑے ٹکڑوں میں کاٹ کر اسے ایک بڑی کڑھائی میں فرائی کرتے ہیں۔ ایک طرف سے پک کر اس کو پلٹا کر دونوں اطراف سے فرائی کیا جاتا ہے اور جب اس کا رنگ مزیدار سنہرا ہوجاتا ہے تو یہ تقریبا فرائی ہو چکا ہوتا ہے اوراس کو کڑھائی سے نکال کر گرما گرم لوگوں کو پیش کیا جاتا ہے۔
لوگ گرم گرم فرائیڈ فش سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ دوسری طرف گرلڈ فش کو بھی اسی طریقے سے مصالحے لگائے جاتے ہیں لیکن اس کو کڑھائی میں فرائی کرنے کی جگہ انگاروں یا کھلی آگ پر گرل میں لگا کر پکایا جاتا ہے۔ جب یہ نیم پختہ پک جاتا ہے تب اس کے اوپر ہری مرچیں اور ٹماٹروں کے کتلے اوپر لگا کر اس کے ساتھ ہی گرل کیا جاتا ہے اور اس کے ٹکڑے فرائیڈ فش سے تھوڑے بڑے کاٹے جاتے ہیں۔ اس کا ذائقہ فرائیڈ فش سے کئی گنا زیادہ لذیذ اور ذائقہ دار ہوتا ہے۔
ستار ایک چترالی ہے اور ایک گاہک کے طور پر مچھلی کھانے کے لیے مچھلی گھر میں آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ علاج کے لیے یہاں پشاور آئے ہیں لیکن گھنٹہ گھر کے فرائیڈ فش کی تعریف سنی اور فٹافٹ یہاں چلے آئے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مچھلی گھر کی فرائیڈ فش دوسرے دکانوں سے بہت منفرد ہے اور چونکہ چترال میں بہت زیادہ سردی ہے اور پشاور میں بھی سردی کی شدید لہر ہے اس لیے گھنٹہ گھر کی فرائیڈ فش کھا کر ہمیں سردی بھی زیادہ نہیں لگتی ہے۔ یہ گرم اور طاقت ور بھی ہے اور ساتھ ہی اس کے ذائقے کا اپنا ہی مزہ ہے جس سے لوگ اور بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔