لائف سٹائل

وادی تیراہ سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین مشکلات سے دوچار

 

محراب آفریدی

ضلع خیبر وادی تیراہ کے بعض علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ متاثرین کے بچے اور خواتین سخت سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق وادی تیراہ کے علاقوں غلام علی، خاپور، کنڈاو کلے، دروٹہ، جڑوبی، درے نغارے، دوا خولے، باغ یارام اور سنڈاپال کے 324 خاندان ممکنہ آپریشن کے باعث بے سروسامانی کی حالات میں آبائی علاقے چھوڑ کر دوسرے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرکے متاثرین ہوچکے ہیں۔ ان متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

تمام علاقوں کے مقامی قبائل باڑہ اور اپر باڑہ کے علاقوں میں رہائش پذیر ہوئے ہیں جہاں انکو سخت مشکلات اور تکالیف کا سامنا ہے۔ وادی تیراہ کے سرد ترین موسم میں خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے صرف تماشہ دیکھ رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کا موقف جاننے اور متاثرین کی درپیش مسائل اور مشکلات بارے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔

ذرائع کے مطابق 324 خاندان اس وقت مذکورہ بالا علاقوں سے نقل مکانی کرچکے ہیں جو باڑہ کے دیگر بندوبستی علاقوں میں بے سروسامانی کی حالات میں رہ رہے ہیں۔ وادی تیراہ کے بیشتر علاقوں میں مقامی قبائل کا روزگار مال مویشی اور کھیتی باڑی ہے۔ نقل مکانی سے انکا روزگار بھی تباہی کے دہانے پر آن پہنچا ہے۔

نقل مکانی کرنے والے قبائل کا کہنا تھا کہ فورسز نے نوٹس دیکر کہا کہ اپنے علاقے خالی کرکے دوسرے علاقوں میں چلے جائیں، فورسز ان علاقوں میں عسکریت پسندوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاہم ہم اپنے علاقوں سے متاثرین ہوکر باڑہ کے بندوبستی علاقوں میں رہائش پذیر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ سردی کی اس لہر میں انکی خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے ان متاثرین کے لیے کوئی انتظام اور سہولت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہاڑی علاقوں کے رہائشی ہیں ہماری روزی روٹی سالہاسال مال مویشی پالنے اور کھیتی باڑی کرنے پر منحصر ہے۔ نقل مکانی سے ہماری تیار فصلیں اور پالتو جانور بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ نقل مکانی کرنے والے خلیل خان نامی سوشل ایکٹویسٹ نے حکومت، فورسز سمیت متعلقہ اداروں اور سیاسی و سماجی حلقوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو فوری طور پر تمام بنیادی انسانی ضروریات اور سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں اور ہمارے علاقوں کو جلد از جلد کلیئر کرکے ہمیں واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button