لائف سٹائل

رنگ روڈ مردان سے باہر کی اراضی زرعی قرار، 2040 تک تعمیرات پر پابندی عائد

 

محمد فہیم

خیبر پختونخوا حکومت نے مردان کے رنگ روڈ سے باہر کی تمام اراضی کو زرعی اراضی قرار دیتے ہوئے 2040 تک اس پر بڑی تعمیرات کی پابندی عائد کردی ہے جبکہ مردان سٹی میں 6 زونز قائم کرتے ہوئے ان پر فوری عمل درآمد کا فیصلہ کرلیا گیا ہے. صوبائی حکومت نے اراضی کے استعمال کیلئے ایبٹ آباد، چارسدہ اور مردان ضلع کیلئے لینڈ یوز پلان نافذ کردیا ہے۔ مردان سٹی کیلئے ماسٹر پلان 2040 ترتیب دیا گیا ہے جس کے مطابق مردان کی زمین کا استعمال مختلف زونز پر مشتمل ہوگی جس میں سنٹرل بزنس ، متفرق استعمال، معاشی زون، تعلیمی زون، صحت زون اور تفریحی زون شامل ہے۔ منصوبہ بنیادی خدمات پر شہری کاری (آبادی میں اضافہ، دوبارہ درجہ بندی، شہری حدود میں توسیع) کے اثرات کا جائزہ لیتا ہے اور شہری ترقی کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے شہری انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے حکمت عملی تجویز کرتا ہے۔ یہ منصوبہ موجودہ شہر اور نئے علاقوں دونوں کے قرب و جوار میں سب کے لیے سستی رہائش، معاش، اور تفریحی سہولیات کے لیے حکمت عملی تجویز کرتا ہے۔ شناخت شدہ شہری مراکز میں شہری ترقی اور مستقبل کی آبادی اور معاشی نمو کو براہ راست اور مستحکم کرنا ہے جو ہر ضلع کے اندر ایک متعین شہری آباد کاری کے درجہ بندی کے مطابق علاقائی سطح پر خود کو پائیدار اور باہم مربوط ہونے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ مردان سٹی ماسٹر پلان 2040 کے معاملے میں، مردان رنگ روڈ سے آگے کے علاقے کو زرعی اراضی قرار دیدیا گیا ہے اور رنگ روڈ سے باہر 2040 تک کسی بھی قسم کی بڑی تعمیرات نہیں کی جائیگی۔

حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے مطلع کردہ دیگر اتھارٹیز کے منصوبے اور پالیسیاں اس پلان میں شامل ہیں۔ جائزہ لینے اور منصوبہ بندی کے معیار کو پورا کرنے کے بعد متعلقہ مقامی حکومتوں کے منصوبوں اور پالیسیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ شہری تخلیق نو اورکچی آبادیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے حکمت عملی تجویز کرتا ہے اور موجودہ شہری مرکز کے اندر مناسب جگہوں پر اور قریب قریب میں مخلوط استعمال شدہ اعلی کثافت عمودی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ منصوبہ روایتی سفر کے مالی اور ماحولیاتی اخراجات کو کم کرنے کے لیے مخلوط استعمال کے ہائی رائز ڈویلپمنٹ کی حمایت اور تکمیل کے لیے رابطے اور ٹرانزٹ کی نقل و حرکت کو بھی بڑھاتا ہے۔ قدرتی یا زرعی اراضی پر پھیلاو کا انتظام کرنے کے لیے منصوبہ شہری حدود کی منصوبہ بندی کی توسیع اور ایک این سی کے طور پر متصل ویلج کونسل کو دوبارہ ترتیب دینے کی بھی تجویز کرتا ہے تاکہ شہری علاقوں میں ترقی کو مناسب طریقے سے منظم کیا جا سکے۔ زمین کے استعمال کے زوننگ کو ہم آہنگ کرنے کے لیے، غیر مطابقت پذیر زمین کے استعمال کو دوبارہ جگہ دی جائے گی، اس لیے مردان سٹی ماسٹر پلان میں فراہم کردہ مجوزہ صنعتی زونز میں ناگوار اثرات والی موجودہ صنعتوں کو بتدریج منتقل کیا جائے گا۔چھوٹی صنعتیں جیسے کاٹیج انڈسٹریز جن کا کوئی بڑا ماحولیاتی اثر نہیں ہے انہیں متعلقہ محکموں سے منظوری کے بعد جاری رکھا سکتا ہے تاہم نئی صنعتیں صرف اور صرف صنعتی زون میں تیار کی جائیں گی۔

چارسدہ، مردان اور ایبٹ آباد میں اربن یوز پلان نافذ
ڈسٹرکٹ چارسدہ، ایبٹ آباد اور مردان کیلئے لینڈ یوز پلان 2038 تک کیلئے تیار کیا گیا ہے جس کے مطابق ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کمیٹی، لوکل انفورسمنٹ یونٹس، شہری سہولیات کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی فراہمی سے متعلق دیگر محکمے زمین کے استعمال کے مجوزہ منصوبے پر عمل کریں گے۔ زمین کے مختلف استعمال کے لیے مختص کیے گئے علاقے وسیع ہیں اور ہر زمین کے استعمال کے اندر مختص زمینوں کے لیے مقامات کا موزوں ہونا لازمی ہوگا۔ اسی طرح پراونشل لینٹ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول ایکٹ 2021 اور صوبائی لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، لوکل گورنمنٹ الیکشن اور رورل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تمام متعلقہ قوانین، قواعد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، ضلعی اراضی کے استعمال کی اجازت، جائز اور ممنوعہ استعمال کی روک تھام کی جائیگی ماحولیات کی بہتری اورتحفظ کے حوالے سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی پالیسیوں کو زمین کے استعمال کے منصوبے کی فراہمی کے مطابق مستقبل کی منصوبہ بندی میں لاگو کیا جائے گا۔ چارسدہ، ایبٹ آباد اور مردان ڈسٹرکٹ لینڈ یوز پلان کو پلان کی مدت کے دوران ہر پانچ سال کے وقفے کے بعد اس کی تجدید کی جائیگی مذکورہ منصوبہ فوری طور پر نافذ کیا جائے گا اور موجودہ زمین کے استعمال کے منصوبوں کی جگہ لے گا۔

خیبر پختونخوا اربن پالیسی میں تبدیلی، صوبہ تین زونز میں تقسیم کردیا گیا
خیبر پختونخوا حکومت نے اربن پالیس میں تبدیلی کرتے ہوئے صوبے کو تین زونز میں تقسیم کردیا ہے۔ جنوبی اضلاع ، وسطی اضلاع اور ملاکنڈ و ہزارہ ڈویژن کا الگ الگ زونز بنا دیا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خیبر پختونخوا اربن پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے 6 نئے نکات شامل کئے گئے ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد افراد، کاروبار اور کمیونٹیز کے لیے جامع مواقع پیدا کرنے کے سلسلے میں خیبر پختونخوا میں حکومتوں کو اسٹریٹجک سطح کی سمت اور روڈ میپ فراہم کرنا ہوگا۔ شہری مراکز میں، ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بناتے ہوئے سماجی اور اقتصادی نقل و حرکت میں اضافہ ہوتا ہے۔ شہری پالیسی تین زونوں کو سیاق و سباق سے ہم آہنگ کرتی ہے جن میں شمالی، وسطی اور جنوبی زون شامل ہے شمالی زون میں ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویڑن شامل ہیں۔ سنٹرل زون پشاور اور مردان ڈویژن پر مشتمل ہے جبکہ جنوبی زون میں کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن شامل ہے۔ پالیسی کی تمام شقیں تینوں زونز پر لاگو ہوتی ہیں۔ اربن پالیسی خیبر پختونخوا ٹورازم ایکٹ کے تحت اربن ایریا ڈویلپمنٹ اتھارٹیز اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے دائرہ اختیار میں بھی لاگو ہو گی۔ صوبائی حکومت نے واضح کیا ہے کہ 2030کے ہر 5سال بعد ہر شہر کی پالیسی پر نظر ثانی کی جائیگی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button