پشاور: اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کے لیے کانفرنس کا انعقاد
پشاور یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام قومی اور صوبائی اسمبلی میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے اور انہیں خودمختار بنانے کے حوالے سے وومن کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کے مہمان خصوصی ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے چیئرپرسن جمشید حسین تھے۔
کانفرنس میں الیکشن آفیسر سید عون نقوی، ایڈوکیٹ مشال یوسفزئی سمیت طلبہ اور نوجوانوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے صوبائی رہنما گجن سنگھ نے وومن کانفرنس کے حوالے سے بتایا کہ کانفرنس کا مقصد قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کی تعداد پانچ فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی تعداد بڑھی گی تو وہ اپنے لیے قانون سازی کر سکیں گی اور اپنے ان حقوق کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں گی جس سے وہ محروم ہے۔
گجن سنگھ کے مطابق انہوں نے پوری پاکستان میں اس حوالے سے مہم کا آغاز کیا ہے، ہم الیکشن کمیشن اور سیاستدانوں تک اپنا یہ پیغام پنچانا چاہتے ہیں کہ وہ خواتین کی نمائندگی میں آبادی کو مدنظر رکھ کر اضافہ کریں۔
ایڈوکیٹ مشال یوسفزئی نے اس حوالے سے بتایا کہ پاکستان کی آبادی 50 فیصد خواتین پر مشمتل ہے، یہاں سیاسی نمائندگی کی زیادہ تر ذمہ داری مردوں کے کندھوں پر ہے، انہوں نے کہا کہ مرد خواتین کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے خواتین کی وہ نمائندگی نہیں کر سکتے جس طرح وہ خود کر سکتی ہیں۔
مشال یوسفزئی نے پالیسی سازوں اور سیاستدانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف قانون ساز اداروں بلکہ دیگر محکموں میں بھی خواتین کی برابر نمائندگی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔