نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی مشروط رجسٹریشن نامنظور، جماعت اسلامی
جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی مشروط رجسٹریشن فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف بھر پور مزاحمت کا اعلان کر دیا۔
اس سلسلے میں جماعت اسلامی دیر پائین کے ضلعی دفتر بالمبٹ میں جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر اور سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے اندر لاکھوں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں موجود ہیں اور یہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں 1993 سے لوگوں کی روزگار کا ذریعہ ہے، ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ گاڑیاں کہاں سے آئی ہیں، سب سے پہلے بارڈر پر تعینات کسٹم حکام اور دیگر اداروں کی احتساب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں لاکھوں گاڑیاں ٹیکس فری زون کی وجہ سے آئی ہیں جبکہ پارلیمنٹ نے ملاکنڈ ڈویژن میں فنانس ایکٹ جون 2024 تک ملاکنڈ ڈویژن فری ٹیکس زون قرار دیا تاہم نگران حکومت پارلیمنٹ کے متقفہ قرارداد پر عمل درامد کرنے کی بجائے ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف مشروط رجسٹریشن کا فیصلہ کیا جوکہ خلاف قانون اور ائین ہے۔ عنایت اللہ خان نے کہا کہ نگران حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر کوئی رٹ نہ کریں، ہمیں رجسٹریشن پر کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ رجسٹریشن کی وقت خطرناک حلفیہ بیان لیا جاتا ہے جو یہاں کے عوام کو بالکل منظور نہیں۔
صوبائی نائب امیر نے کہا کہ اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف خاموش تماشائی نہیں بیٹھے گے جبکہ ڈویژن بھر کے تمام سٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات کے افراد بھی شامل ہے اور جماعت اسلامی جلد ہی اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرکے اس میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
انہوں نے عوام اور گاڑیوں مالکان سے اپیل کی کہ این سی پی گاڑیوں کی مشروط رجسٹریشن کرانے سے گریز کیا جائے کیونکہ ڈویژن کو ٹیکسز سے استثنی حاصل ہے اس فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔