ملک میں سونے کی قیمت کم ہوتی جارہی ہے پر گاہگ نہ ہونے کے برابر
کیف آفریدی
ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی اور سٹے بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد سونے کی قیمتیں بھی کم ہورہی ہے۔ پشاور کے مشہور صرافہ بازار کے ایک دکاندار امجد عالم نے اس حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ آج صبح سے سونے کی فی تولہ قیمت میں 600 روپے کمی ہوئی ہے اور فی تولہ کی قیمت 1 لاکھ 95 ہزار تک آگئی تاہم خریدار بہت کم آتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی شادی بیاہ کی تقریبات کا سیزن بھی ہے پر گاہک بہت کم ہیں جو آتے بھی ہیں وہ اسی طرح خریداری نہیں کرتے جو پہلے کیا کرتے تھے۔ مثال کے طور پر پہلے جو 5 تولہ سونا بناتے تھے وہ اب مشکل سے 2 تولہ سونا بنا رہے ہیں۔ اسکی اصل وجہ مہنگائی ہے۔
امجد عالم کے مطابق گزشتہ 15 سے 20 دنوں میں سونے کی قیمت میں 40 ہزار تک کی کمی ہوئی ہے جوکہ ایک بڑی کمی ہے تاہم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بجلی کے بلوں نے عوام کو بے بس کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا اگر ڈالر کی قیمت میں کمی آئی ہے اور روپیہ مستحکم ہو رہا ہے تو ان چیزوں پر حکومت دھیان دیں جو اشیا ضروریات زندگی میں زیادہ استعمال ہوتی ہے۔
ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ جس طرح پاکستانی حکومت اور ریاستی ادارے ڈالر کی سمگلنگ او ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کر رہی ہے تو اس سے ڈالر کی قمیت میں اور بھی کمی آئے گی اور پاکستانی روپیہ مزید مستحکم ہو جائے گا۔ جس سے دوسرے اشیا کی قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا او مہنگائی میں کمی آجائے گی۔
یاد رہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑا ہے اور نگران حکومت نے یکم اکتوبر سے عوام کو تھوڑا ریلیف بھی دیا تھا۔ نگران حکومت نے پٹرول کی ایک لیٹر کی قیمت میں 8 روپے جبکہ ڈیزل میں 11 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اب 16 اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔