لائف سٹائل

آئی فون 15 کی لانچنگ اور نوجوانوں کی بے چینی

 

حدیبیہ افتخار

"آئی فون میری کمزوری ہے ہر سال جب آئی فون کا نیا ورژن آتا ہے تو جب تک وہ ورژن میرے ہاتھ نہیں آتا اس وقت تک چین رہتا ہوں” یہ کہنا ہے پشاور سے تعلق رکھنے والے محمد حسنین کا جو آئی فون کے بے حد شوقین ہے اور جب بھی آئی فون کا نیا ورژن آتا ہے ہر بار بے صبری سے اس کا انتظار کرتا ہے کہ کسی طرح نیا آئی فون ان کے ہاتھ میں آجائے۔

ٹی این این کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ آئی فون کا لوگو اور اس کے تین کیمروں کی تو کیا ہی بات ہے۔ وہ اس کے فیچرز پر گھنٹوں بات کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار جو نیا آئی فون لانچ ہوا ہے اس میں کون کونسی فیچرز کا اضافہ ہوا ہے وہ سب جانتا ہے کیونکہ وہ آئی فون کا بے حد شوقین ہے۔

ہر سال آئی فون کا نیا ورژن لانچ ہوتا ہے جو پہلے والے ورژن سے مختلف ہوتا ہے اور اس میں ایسے نئے فیچرز شامل ہوتے ہیں جو آتے ہی سب کو اپنا گرویدہ بنالیتا ہے۔

پہلے سے مزید بہتر خصوصیات کے ساتھ پیش کی جانے والی یہ نئی سیریز آئی فون 15، آئی فون 15 پلس، آئی فون 15 پرو اور آئی فون 15 پرو میکس پر مشتمل ہے جس میں نئے رنگوں کے علاوہ سائز اور شکل میں بھی معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ پاکستان میں یہ 22 ستمبر سے لانچ کیا جارہا ہے جس کا نوجوانوں کو بے صبری سے انتظار تھا۔ حسنین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین سے کچھ نہیں چاہتے مگر جب آئی فون کا نیا ورژن آتا ہے تو ان کو ضرور وہ چاہیے۔

اپر کلاس کے لوگوں کے لئے شاید اس طرح کی خواہشات پوری کرنا عام بات ہو مگر مسئلہ مڈل کلاس کے لوگوں کے لئے بنتا ہے جو اتنے مہنگے موبائل خریدنے کی سکت نہیں رکھتے اور نہ اپنے بچوں کو اداس دیکھ سکتے ہیں۔

یاد رہے آئی فون کے نئے ورژن 15 اور 15 سے آگے کی قیمت ہزاروں میں نہیں لاکھوں میں ہے اور اس بار تو بات آٹھ لاکھ سے اوپر تک جا پہنچی ہے۔

آجکل تقریباً ہر بچے کو آئی فون کا شوق چڑھا ہے اور اگر والدین خریدنے سے انکار کرے تو بات بھوک ہڑتال تک پہنچ جاتی ہے۔ فرح ظہیر جن کا تعلق نوشہرہ سے ہے۔ کہتی ہے کہ ان کا بیٹا ابھی ساتویں جماعت میں پڑھتا ہے، نہ جانے کس نے اسکے دماغ میں اس آئی فون کا کیڑا ڈالا ہے جو نکلنے کا نام نہیں لے رہا۔ ضد کرنے پر جب ہم نے انکار کیا تو دو دن تک بھوک ہڑتال کردی۔

فرح نے مزید بتایا کہ ہم پہلے ہی موبائل فون کے استعمال سے تنگ ہے جس کی وجہ سے اسکی پڑھائی بے حد متاثر ہو رہی ہے۔ اوپر سے یہ آئی فون کے نخرے جو ہم چاہتے ہوئے بھی اب پورے نہیں کرسکتے۔

"مجھ سے میرے بابا نے وعدہ کیا ہے کہ اگر میں نے بورڈ امتحان میں پوزیشن حاصل کرلی تو وہ مجھے آئی فون 15 لے کر دینگے میں نے بھی کہہ دیا اگر آئی فون نہ دلایا تو میں پھر اگلے سال پڑھائی بھی نہیں کرونگا”

یہ الفاظ سیف الاسلام کے ہے جو جماعت نہم کے سٹوڈنٹ ہے اور پڑھائی صرف اس شوق میں کر رہے ہیں کہ ان کے والد نے آئی فون کی لالچ دی ہوئی ہے اور کہا ہے کہ فون تب ہی ملے گا جب اچھے نمبر آئینگے۔

سیف کا کہنا ہے کہ وہ آئی فون کے لئے دل میں اس قدر محبت رکھتے ہے کہ اسے حاصل کرنے کے لئے وہ کچھ بھی کرلینگے۔ جیب میں اگر تین کیمروں والا موبائل ہو تو انسان کے ششکے ہی کچھ اور ہوتے ہیں، اور آپنا آپ بہت امیر محسوس ہوتا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button