طورخم بارڈر بندش کی وجہ سے 4 روز میں ملکی خزانے کو 240 میلین روپے کا نقصان
پاک افغان طورخم بارڈر پر گشیدگی آج چوتھے روز بھی برقرار ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آج چوتھے روز بھی تجارتی سرگرمیوں سمیت ہرقسم آمدورفت معطل ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی کئی کلومیٹر لمبی قطاریں بن گئی۔
طورخم سرحد کی دونوں جانب ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی ہے۔ تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ تازہ پھل اور سبزیاں لیجانے والی گاڑیوں کو بارڈر پار کرنے کی اجازت دی جائے۔ کشیدگی کے باعث طورخم بازار بھی بند ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ سے افغانستان کو یومیہ اوسطا 2.4 میلین ڈالرز کی برآمدات ہوتی ہے۔ افغانی درآمدات سے یومیہ اوسطا 60 میلین روہے کی ریونیو حاصل ہوتی ہے۔
حکام کا بتانا ہے کہ کشیدگی کے باعث گزشتہ 4 روز سے طورخم سرحدی گزرگاہ تجارت کے لئے بند ہے۔ گزشتہ 4 روز میں ملکی خزانے کو درآمدی محصولات میں 240 میلین روپے کا نقصان ہوا ہے۔ چار روز کے دوران افغانستان کو 8.16 میلین ڈالرز کی برآمدات نہ ہوسکی۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز پاک افغان طورخم بارڈر پر سرحدی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں حکام کے مطابق 2 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک افغان ڈرائیور اور ایک اہلکار شامل تھے۔
حکام کے مطابق افغان فورسز بارڈر پر چیک پوسٹ تعمیر کرنا چاہتے تھے جس پر پاکستانی فورسز نے انہیں منع کیا تھا جس کے بعد دونوں فورسز کی جانب سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد حکام کی جانب سے طورخم بارڈر کو ہر قسم تجارتی سرگرمیوں اور آمد ورفت کے لیے بند کیا گیا ہے۔