شمالی کے وزیرستان 30 یوٹیلیٹی سٹورز میں صرف دو سٹورز فعال
عابد اقبال
شمالی وزیرستان کے 30 یوٹیلیٹی سٹورز میں صرف دو سٹورز فعال ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز فعال نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ فعال یوٹیلیٹی سٹورز میں ایک شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر میرانشاہ میں جبکہ دوسرا رزمک سب ڈویژن سروبی میں قائم ہے باقی 28 یوٹیلیٹی سٹورز بند پڑے ہیں۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان تمام یوٹیلیٹی سٹورز کو سامان ہر مہینہ ملتا ہے لیکن سٹورز کے مالکان اس کو مارکیٹ میں دوسرے دوکانداروں کو فروخت کرتے ہیں۔
ڈانڈے درپہ خیل سے تعلق رکھنے والے کامران نے اس حوالے سے ٹی این این کو بتایا کہ انکے گھر کے نزدیک ایک یوٹیلیٹی سٹور ہے جو ہر وقت بند ہوتا ہے۔ اس سٹور کو ہر مہینے باقاعدہ سامان مل جاتا ہے لیکن اس نے مارکیٹ میں دوکانداروں سے بات کی ہے سارا سامان ان کو فروخت کر دیتے ہیں۔
تحصیل غلام خان کے رہائشی نسیم وزیر کا کہنا ہے کہ انکی تحصیل میں دو یوٹیلیٹی سٹورز ہے لکن دونوں بند ہوتے ہیں۔
شاہنواز کا تعلق میر علی سب ڈیویزن سے ہے۔ میر علی سب ڈویژن شمالی وزیرستان کی سب زیادہ ابادی والی تحصیل ہے۔ میر علی میں 7 یوٹیلیٹی سٹورز میں سے ایک بھی فعال نہیں۔ شاہنواز نے کہا کہ ہم ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ جن لوگوں کو یوٹیلیٹی سٹورز دیئے گئے ہیں ان کا از سرنو جاٸزہ لیا جائے اور جو یوٹیلیٹی سٹورز سارا مہینہ بند ہوتے ہیں اس کی این او سی کینسل کی جائے۔
دوسری جانب میرانشاہ یوٹیلیٹی سٹور کے انچارج شاہ فیصل نے کہا کہ انکو ہر مہینے سامان مل جاتا ہے لیکن پورے میرانشاہ تحصیل کے لوگ انکے پاس اتے ہیں اور دو دن میں سامان مکمل ختم ہو جاتا ہے۔
اس بارے میں شمالی وزیرستان کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بشیر احمد خان نے تصدیق کی کہ زیادہ تر یوٹیلیٹی سٹورز فعال نہیں ہیں اور وہ سامان یا تو بنوں میں ہی فروخت کرتے ہیں یا میرانشاہ میں دوسرے دوکانداروں کو فروخت کرتے ہیں اس سلسلے میں انکو بہت ساری شکایات موصول ہوئی ہیں۔
بشیر احمد نے کہا کہ انہوں نے شمالی وزیرستان کے تمام 30 یوٹیلیٹی سٹورز کا ڈیٹا اکٹھا کرلیا ہے اور یوٹیلیٹی سٹورز کے ہیڈ افس کو اس بارے میں اگاہ کیا ہے۔ جو یوٹیلیٹی سٹورز فعال نہیں ہے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔