افغانستان کے لیے چین کے پہلے کارگو نے کاشغر سے اپنا سفر شروع کردیا
افغانستان کے لیے چین کے پہلے کارگو نے کاشغر سے اپنا سفر شروع کردیا ہے جو خنجراب بارڈر پاکستان سے گزرنے کے بعد کابل پہنچے گا.
واضح رہے کہ پاکستان کسٹمز نے حال ہی میں ٹرانسپورٹز انٹرنیشن آکس روٹیرز (TIR) کنونشن کے تحت چین سے افغانستان تک پہلی بار کارگو کی سہولت فراہم کی ہے جو کہ دنیا بھر کے ممالک کے درمیان تجارت کے لیے آسان اور اقتصادی راستہ فراہم کرتا ہے۔
فرنٹئیر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشین کے صدر ضیاء الحق نے ٹی این این کو بتایا کہ چین سے افغانستان جانے والا سامان پاکستان سے گزرنے کے لیے پہنچنے والا ہے، اس پیش رفت سے نہ صرف علاقائی سطح پر تجارت کا حجم بڑھے گا بلکہ کسٹم کلیئرنس، سامان کی نقل و حمل، ایندھن کے کاروبار، یومیہ اجرت وغیرہ سے وابستہ لوگوں کے لیے روزی روٹی کے بڑے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر رہے کہ یہ ٹرانزٹ روٹ سفر کے وقت کو تقریباً 70 فیصد تک کم کر دے گا اس سے لاجسٹکس کے اخراجات میں 30 فیصد سے زیادہ کمی کی توقع ہے۔
ضیاء سرحدی نے مزید بتایا کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ اور ٹرانزٹ تجارت کا بہاؤ درست نہیں ہے تاہم چین کے کارگو کو کاروبار میں شامل کرنے سے خطے میں تجارتی سرگرمیاں بہتر ہوں گی۔ ان کے بقول کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کی ایک بڑی تعداد نے کاروبار کے سکڑنے کی وجہ سے اپنی کمائی کھو دی ہے جبکہ اس سے انہیں کھوئی ہوئی کمائی کی بحالی کے نئے مواقع ملیں گے۔
ضیا سرحدی جو کہ پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (PAJCCI) کے ڈائریکٹر کے عہدے پر بھی فائز ہیں، نے کہا کہ چین کی جانب سے اپنے کارگو سامان کی افغانستان تک نقل و حمل کے لیے سلک روٹ کا استعمال سی پیک کے بڑے منصوبے کے جلد از جلد آپریشنلائزیشن کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
انہوں نے پاکستان کسٹمز کی جانب سے ٹرانسپورٹز انٹرنیشن آکس روٹیرز (TIR) کنونشن کے تحت سوست بارڈر کے ذریعے چین سے افغانستان جانے والے سامان کی کلیئرنس کی سہولت کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔