پشاور: سینئر صحافی امجد عزیر ملک صدارتی تمغہ امتیاز کے لیے نامزد
آفتاب مہمند
پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے پشاور سے تعلق رکھنے والے سینئر سپورٹس جرنلسٹ امجد عزیر ملک کو ملک و قوم کے لیے شاندار خدمات انجام دینے پر صدارتی تمغہ امتیاز کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
امجد عزیر ملک پاکستان کے 76 سالہ تاریخ میں پہلے سپورٹس جرنلسٹ ہیں جنہیں تمغہ امتیاز کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
امجد عزیر ملک کا شمار پاکستان کے صف اول کے صحافیوں میں ہوتا ہے، انہوں نے عملی صحافت کا باقاعدہ آغاز 1982 میں کیا۔ روزنامہ امروز، روزنامہ حریت اور ماہنامہ اخبار وطن میں لکھا اور بعد میں روزنامہ جدت سے منسلک ہو گئے۔ انہوں نے 1986 میں روزنامہ جنگ میں شمولیت اختیار کی اور 16 برس تک خدمات انجام دیں۔ امجد عزیز ملک نے پاکستان کے پہلے نیوز چینل جیو نیوز کے لیے بارہ برس خدمات انجام دیں اور دہشت گردی کے واقعات کے دوران اپنی زندگی کی پروا کئے بغیر بہترین رپورٹنگ کی۔
وہ 2014 سے2017 تک روزنامہ ایکسپریس کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر رہے جبکہ آج کل وہ روزنامہ کسوٹی کے چیف ایڈیٹر اور اسلام آباد سے بین الاقوامی شہرت کی حامل ویب سائیٹ وی نیوز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ امجد عزیز ملک نے کھیلوں کی صحافت میں بھی ملک و قوم اور صوبہ خیبر پختونخوا کے لیے نام کمایا اور کھیلوں کی ترقی و فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کارہائے نمایاں انجام دئیے۔ انہوں نے 268 انٹرنیشنل ہاکی میچوں کی کمنٹری کا اعزاز بھی حاصل کیا اور مسلسل دو برس 1999 اور 2000 میں ریڈیو پاکستان کے بہترین ہاکی کمنٹیٹر قرار دئے گئے۔ انہوں نے 10 برس تک پاکستان ٹیلی وژن سے اردو خبریں پڑھیں جبکہ 16 برس تک ریڈیو پاکستان سے سپورٹس کے ہفتہ وار پروگرام کی کمپئرنگ کی۔ امجد عزیز ملک کو ایشین سپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن اے آئی پی ایس ایشیا کے مسلسل تیسری مدت کے لیے سیکرٹری جنرل اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا رکن منتخب ہونے کا گراں قدر اعزاز بھی حاصل ہے۔ انہوں نے پشاور میں پاک چین دوستی کا اسٹیٹ آف دی آرٹ مرکز چائنہ ونڈو قائم کرکے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی میں بھی ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔
امجد عزیز ملک خیبر پختونخوا کے واحد صحافی ہیں جنہوں نے سپورٹس سمیت مختلف موضوعات پر 17 کتابیں تحریر کی ہیں۔ تین سو سے زیادہ مقالے، پچاس سے زائد بروشر اور رسائل بھی ان کے کریڈٹ پر ہیں۔ امجد عزیز ملک کو زندگی کے مختلف شعبوں میں شاندار خدمات انجام دینے پر ملک اور بیرون ملک 400 سے زیادہ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ہے۔ اپنے 42 سالہ صحافتی کیرئیر میں انہوں نے 8 ہزار سے زائد فیچر، مضامین اور کالم لکھے ہیں۔
امجد عزیز ملک ادبی، سماجی، علمی اور ثقافتی حلقوں میں بھی نمایاں شناخت رکھتے ہیں۔ انہوں نے پشاور میں معیاری اسٹیج ڈراموں کی بنیاد بھی رکھی اور کئی ڈرامے پروڈیوس کئے ہیں۔ سپورٹس صحافت کی دنیا میں وہ خیبر پختونخوا سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے پہلے صدر تھے۔ اسی طرح پاکستان سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اور صدر رہے جبکہ بین الاقوامی سطح کے کئی سپورٹس تنظیموں کے نمائندے بھی رہے۔
اسی حوالے سے خیبر پختونخوا سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کے صدر عاصم شیراز نے ٹی این این کو بتایا کہ آج اگر پاکستان میں سپورٹس سے وابستہ صحافیوں کی تنظیمیں موجود ہیں تو وہ امجد عزیز ملک کی وجہ سے ہیں جیسا کہ 1985 میں خیبر پختونخوا سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن کی بنیاد ہی امجد عزیز نے رکھا تھا۔ بعد ازاں یہ دائرہ کار دیگر صوبوں تک ان ہی کی کاوشوں کے نتیجے میں پھیل گیا۔ آج اگر صرف خیبر پختونخوا کے 30 سے زائد صحافی ایشیاء یا دیگر بین الاقوامی صحافیوں کی تنظیموں کی نمائندگی کر رہے ہیں تو ان میں بھی امجد عزیز ملک کا بڑا ہاتھ ہے۔ کامن ویلتھ گیمز ہو، اولمپکس گیمز ہو یا دیگر بین الاقوامی کھیلوں کے معرکے جب پشاور یا خیبر پختونخوا کے سپورٹس جرنلٹس کوریج کرنے جاتے رہتے ہیں تو ان کے لیے ویزوں کی حصول کے پراسز میں ان کا بھرپور معاونت/ مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امجد عزیر ملک نے گزشتہ سال نومبر میں پشاور کے ایک نجی ہوٹل میں بین الااقوامی سپورٹس جرنلسٹس کے لیے 4 روز کانفرنس کا بھی انعقاد کیا تھا جس میں نہ صرف سپورٹس جرنلسٹس بلکہ عالمی سطح کے کئی مندوبین بھی شریک تھے۔
یاد رہے کہ سول ایوارڈز کا اعلان یوم آزادی کے موقع پر کیا جاتا ہے جبکہ ایوارڈز کی تقریب یوم پاکستان کے موقع پر 23 مارچ کو منعقد کی جاتی ہے۔