لائف سٹائل

پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی، خیبر پختونخوا میں فلڈ ارلی وارننگ سسٹم نصب

عثمان دانش

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے آج سے 30 جون تک ملک بھر میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

شیری رحمٰن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پری مون سون بارشوں سے شدید گرمی کی لہر میں کمی کا امکان ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 25 سے 30 جون کے درمیان خیبر پختونخوا سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں اس دوران تیزہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

ملک میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ ہی خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں نے مون سون بارشوں کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لیے بروقت ایمرجنسی پلان ترتیب دے کر 16 اضلاع کو حساس اور انتہائی حساس کے زمرے میں ڈال دیا ہے۔

اس سلسلے میں محکمہ ریلیف خیبر پختونخوا نے مون سون کنٹیجنسی پلان 2023 تیار کرلیا ہے اور صوبے کے 7 پوائنٹس پر فلڈ ارلی وارننگ سسٹم نصب کردیا گیا ہے۔

سیکرٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط نے بتایا کہ جامع حکمت عملی کا مقصد آفات کےخطرات کو کم کرنا اور بروقت ردعمل فراہم کرنا ہے جبکہ منصوبے کا مقصد لوگوں کی زندگیوں اور معاش کی حفاظت کرنا ہے.

پلان کے مطابق دس اضلاع چترال اپر، چترال لوئر، سوات، ڈی آئی خان، ٹانک، چارسدہ، نوشہرہ، کوہستان اپر، شانگلہ اور دیر اپر کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ صوبے کے چھ دیگر اضلاع، مالاکنڈ، دیر لوئر، تور غر، کوہستان لوئر، کولائی پالاس کوہستان اور پشاور کو ہائی رسک کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں مہینے طوفانی بارشوں اور آندھی سے خیبر پختونخوا کے ضلع  بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک اور ضلع مانسہرہ میں 36 افراد جاں بحق جبکہ 71 زخمی ہوئے تھے۔ اسی طرح 501 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ سات گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے۔

فلڈ ارلی وارننگ سسٹم کیا ہے؟

محکمہ ریلیف نے پانی کی سطح کو مانیٹر کرنے اور قبل از وقت وارننگ دینے کے لیے سات اہم پوائنٹس، جن میں 5 دریائیں اور 2 نالے شامل ہیں، پر فلڈ ارلی وارننگ سسٹم (EWS) نصب کیا گیا ہے جس کے ذریعے پانی کےخطرناک سطح پر پہنچتے ہی سسٹم الرٹ سگنلز پیدا کرتا ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور خان نے بتایا یہ ٹیلی مینٹری سسٹم ہوتا ہے اور اس سے پانی کے مقدار یا پیمائش کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، مثال کے طور پر دریائے میں خوازہ خیلہ سے جو پانی آرہا ہے اگر اس کا مقدار نارمل سے زیادہ ہو تو اس سسٹم سے ہمیں پتہ چلے گا۔

ان کے مطابق ٹیلی مینٹری ایک خود کار سسٹم ہے جو محکمہ ریلیف میں کنکٹ ہے اس لیے جب مذکورہ پوائنٹس پر پانی کا مقدارہ زیادہ ہوجاتا ہے تو سکرین پر اس کا پتہ چلے گا۔

تیمور خان نے بتایا کہ پانی کی سطح میں اضافہ سے اس کا رنگ تبدیل ہوگا، جب پانی کی سطح میں معمولی اضافہ ہوگا تو اس کا رنگ زرد ہوجائے گا اور اگر پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگا تو یہ رنگ سرخ (ریڈ) ہوجائے گا۔

دس اضلاع انتہائی حساس کیوں؟

ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور خان نے بتایا کہ جن دس اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ان کی 2010 سے پروفائلنگ کی گئی ہے کیونکہ یہ علاقے 2010، 2015 اور 2022 میں آنے والے سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے اس وجہ سے ان علاقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

تیمور نے بتایا کہ ان علاقوں میں فلڈ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس وجہ سے مون سون شروع ہونے سے پہلے ان اضلاع میں حفاظتی اقدامات شروع کئے جاتے ہیں اور پی ڈی ایم متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو پہلے سے الرٹ جاری کرتا ہے جبکہ ان علاقوں میں ضروری سامان بھی انتظامیہ کو فراہم کرتا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پہلے سے ضروری اقدامات اٹھائے جاسکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button