لائف سٹائلکھیل

نیشنل گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی افشین جاوید کون ہیں؟

آفتاب مہمند

خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے تعلق رکھنے والی باکسنک پلئیر افشین جاوید نے 2015 میں برقعہ پہن کر بوائز اکیڈمی سے اپنی کیریئر کا آغاز کیا اور بالآخر وہ کر دکھایا جس کے لیے انہوں نے نہ صرف سخت محنت کی بلکہ معاشرتی مسائل کا بھی سامنا کیا۔

افیشن کے مطابق ان کی کیرئیر میں سب سے بڑی کامیابی کوئٹہ میں ہونے والے حالیہ نیشنل گیمز کے باکسنگ مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنا ہے۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے افیشن کا کہنا تھا کہ باکسنگ سے قبل وہ مارشل آرٹس کی کھلاڑی تھی اور رواں سال ہی انہوں نے باکسنگ شروع کی ہے۔ ان کے بقول باکسنگ سیکھنے اور شروع کرنے کا مقصد یہی تھا کہ یہ ایک مشکل گیم ہے جس میں زخمی ہونے، ناک یا ہاتھ ٹوٹ جانے حتیٰ کہ بعض اوقات موت کا بھی خطرہ ہوتا ہے لیکن جتنا مشکل اور سخت ٹاسک یا منزل ہوتا ہے وہ اسے بطور چیلنج لینا پسند کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بطور مارشل آرٹ کھلاڑی اپنے کیرئیر کا آغاز سال 2015 میں بنوں کے بوائز اکیڈمی سے کیا تھا اور وہ اس بات پر فخر کرتی ہے کہ بوائز اکیڈمی میں مارشل آرٹ کی طرح وہ باکسنگ کی بھی واحد خاتون کھلاڑی ہے جبکہ مارشل آٹس اور باکسنک مرد کوچ سے ہی سیکھا جس میں ان کے کوچ نے ان کے ساتھ بہت محنت کی۔

وہ کہتی ہیں کہ سال 2105 میں انہوں نے ایک میڈل جیتا۔ اسی طرح 2016، 2019 اور 2020 میں انہوں نے بطور مارشل آرٹس کھلاڑی کئی میڈلز اپنے نام کئے ہیں۔ آج تک وہ پشاور، اسلام آباد، لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں کھیل چکی ہے۔

افیشن ضلع بنوں کے پوسٹ گریجویٹ کالج فار گرلز میں بی ایس 6th سمسٹر کی طالبہ بھی ہے جو کھیل کھود کیساتھ ساتھ پڑھائی پر بھی توجہ دیتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں افیشن نے ٹی این این کو بتایا کہ سپورٹس کا شعبہ اس لیے چنا کہ انہیں سپورٹس سے جنون کی حد تک شوق ہے۔ شروع میں گھر والے بھی حیران تھے کہ بنوں جیسے سٹی میں ایک خاتون کا کھلاڑی بننا مشکل ہے لیکن انہوں نے لڑکوں کی اکیڈمی میں جب پریکٹس کا آغاز کیا اور جلد ہی ان کو ایک کامیابی ملی تو فیملی والے بہت خوش ہوئے اور انکی کیرئیر سے مطمئن ہونے لگے۔

انہوں نے بتایا کہ جب فیملی کی سپورٹ حاصل ہوئی تو ان کا حوصلہ اور بھی بڑھا اور کھیل کھود کو جاری رکھنے کا عزم کیا اور آج اس مقام تک پہنچی ہے کہ اب ملکی سطح پر اپنے کوچز، اہل خانہ اور ضلع بنوں کا نام روشن کرتی آ رہی ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتی سپورٹ کی صورت میں جلد ہی وہ بین الاقوامی سطح پر بھی کھیل کر ملک و قوم کا نام روشن کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی وہ پر امید ہے کہ ان کو دیکھ کر بنوں جیسے علاقے میں دیگر والدین بھی اپنی بچیوں کو کھیل کھود کی اجازت دیکر ان کا مستقبل روشن بنائیں گے۔ لڑکیوں کے نام پیغام دیتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ وہ ان کے لئے ایک مثال ہے لہذا لڑکیاں بھی کھیل کھود کی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کریں۔ ان میں افیشن کیطرح خود اعتمادی پیدا ہوگی اور اسی طرح وہ بھی آگے جاکر ملک وقوم کا نام روشن کرتی رہیں گی۔

افیشن کہتی ہے کہ شروع میں ایسے علاقوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو معاشرتی مسائل کا سامنا ضرور رہتا ہے اس لیے انہوں نے بھی برقعہ کا استعمال کرکے کھیل کا آغاز کیا تھا لیکن وہ کبھی گھبرائی نہیں، نہ پریشان ہوتی کیونکہ انکا عزم تھا اور یقین بھی تھا کہ محنت و لگن کے ذریعے کامیابی ایک نہ ایک دن ان کے قدم چومے گی جو انہوں نے کرکے دکھایا۔

دوسری جانبنوں کینٹ میں 34ویں نیشنل گیمز میں باکسنگ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی بنوں کی بیٹی افشین جاوید کے اعزاز میں کمانڈر 116بریگیڈ کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی جس میں افشین جاوید کو ایک لاکھ روپے نقد انعام سے نواز گیا۔

تقریب میں سول سوسائٹی،تاجر برادری اور سکولوں کے طلباء اور اساتذہ سمیت پاک فوج کے آفسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی محمد طیب کمانڈر 116بریگیڈ ہیڈ کواٹر نے افشین جاوید کو پاک فوج کی جانب سے ایک لاکھ روپے نقد،شیلڈاور آرمی کیپ پیش کرنے سمیت آرمی جمنازیم بنوں کینٹ کی لائف تائم ممبر شپ بھی دی۔

اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے بریگیڈیئر محمدطیب کمانڈر116بریگیڈ نے کہا کہ آج کی یہ تقریب بنوں کی بیٹی افشین جاوید کی خوصلہ افزائی کیلئے منعقد کی ہے کیونکہ افشین جاوید نے 34ویں نیشنل گیمز میں باکسنگ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کرکے بنوں کا نام روشن کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنوں کی سرزمین کھیلوں کے حوالے سے مردم خیز زمین ہے ہاکی،فٹ بال،کرکٹ،سکواش اور اتھلیٹکس سمیت دیگر کھیلوں میں بنوں کی سرزمین نے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی پید کئے ہیں اور بنوں جیسے باپردہ کلچر میں افشین جاوید نے باکسنگ میں نیشنل گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرکے نئی روایت قائم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افشین کو قومی سطح پر یا بین الاقوامی سطح پر مقابلوں میں جس قسم کی بھی سہولیات اور سپورٹ کی ضرورت ہوگی پاک آرمی کی جانب سے ہر قسم کا تعاون کیا جائے گا۔

 

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button