لائف سٹائل

طورخم حادثہ: جاں بحق ہونے والے افراد کے رشتہ داروں نے احتجاجی کیمپ لگا لیا

 

ضلع خیبر پاک افغان طورخم بارڈر پر پہاڑی تودہ گرنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے رشتہ داروں اور ٹرانسپورٹرز نے نقصانات کے ازالہ کے لئے احتجاجی کیمپ لگا لیا۔

کمیپ میں کسٹم کلئیرنس ایجنٹس اور قومی مشران نے بھی شرکت کی ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر نقصانات کا ازالہ کریں۔

طورخم بارڈر پر افغانستان ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ٹرانسپورٹرز یونین کے صدر ، شینواری قومی مشران کسٹم کلئیر نس ایجنٹس اور دوسری گاڑیوں کے ڈرائیورز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی عظیم اللہ شینواری، کسٹم کلئیرنس ایجنٹس چئرمین معراج الدین شینواری، سینئر نائب صدر حاجی یادواللہ شینواری، افغانستان ٹرانسپورٹ کے حاجی بختیار خان اور دیگر ٹرانسپورٹرز نے خیبر پختونخوا حکومت اور گورنر حاجی غلام علی دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ طورخم حادثے میں بہت زیادہ مالی جانی نقصان ہوا ہے اس لئے پہاڑی تودہ گرنے کے واقعہ میں متاثرہ ٹرانسپورٹرز کو فوری طور پر معاوضہ دیا جائے۔

حادثے میں 20 ٹرالرز ملبے تلے دب گئے تھے اور 8 افراد جاں بحق ہو گئے تھے بہت بڑا سانحہ تھا لیکن حکومت نے کچھ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر نے دورے کے دوران وعدہ کیا تھا کہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ تعاون کریں گے اب گورنر اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنائے تاکہ ٹرانسپورٹرز کے نقصانات کا ازالہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ٹرالرز سکریپ لے جانے کے پیسے بھی نہیں ہے انکو مالی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ دوبارہ گاڑیاں مرمت کرکے چلانے کے قابل بنائے۔  انہوں نے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی تک احتجاج جاری رہے گا۔

یاد رہے رمضان کے مہینے میں طورخم میں کنٹینرز پر مٹی کا تودہ گرا تھا جس کے باعث کنٹینرز پر آگ لگ گئی تھی۔ حادثے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ کئی کنٹینیرز بھی جل گئے تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button