لائف سٹائل

شمالی وزیرستان: آپریشن ضرب عضب متاثرین کے لیے 35 کروڑ روپے کے فنڈز جاری

آفتاب مہمند

پراوینشیل ڈیزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے ) خیبر پختونخوا نے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے دوران متاثر ہونے والے 17 ہزار سے زائد خاندانوں کی مالی مدد کے لیے 35 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل جنت گل آفریدی کے مطابق رواں ہفتے کے جمعرات یا جمعے کو شمالی وزیرستان کے ہر رجسٹرڈ متاثرہ خاندان کو بذریعہ ایس ایم ایس 20 ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی جن میں 12 ہزار روپے نقد اور 8 ہزار روپے راشن الاؤنس شامل ہیں۔

ان کے مطابق حالیہ ریلیز ہونے فنڈز اس سلسلے کی 105 ویں قسط ہیں جو 2014 میں ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے بعد اب تک ہر ماہ شمالی وزیرستان کے بے گھر ہونے والے رجسٹرڈ متاثرین کو مل رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں پی ڈی ایم اے کے ترجمان احسان داوڑ کے مطابق جون 2014 میں ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے دوران شمالی وزیرستان کے ایک لاکھ 10 ہزار خاندان متاثر ہوکر بکا خیل آئی ڈی پیز کیمپ سمیت مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہوئے۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے احسان داوڑ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد 96 فیصد خاندان واپس اپنے علاقوں میں آباد ہوگئے ہیں تاہم اس وقت بھی 17ہزار سے زائد رجسٹرڈ خاندان ایسے ہیں جنہیں پی ڈی ایم اے کی جانب سے باقاعدہ طور پر ماہانہ امداد دی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا اس وقت 2 ہزار کے قریب خاندان بکاخیل کیمپ جبکہ باقی دیگر علاقوں میں رہائش پذیر ہے اور ان تمام خاندانوں کا تعلق دتہ تحصیل سے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ نقد امداد کے علاوہ متاثرین کے لیے بکاخیل کیمپ میں ایک ہائی سکول بھی قائم کردیا ہے جہاں بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ متاثرین کے لیے صاف پانی کی فراہمی کے لیے 4 ٹیوب ویلز اور علاج کے لیے بنیادی مراکز صحت کی سہولیات دی جاری ہے۔

دوسری جانب شمالی وزیرستان کے متاثرین نے مالی امداد کی رقم بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 کے مقابلے میں مہنگائی زیادہ ہے اس لیے حکومت کی جانب سے ملنے والی امداد میں اضافہ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ متاثرین کی دوبارہ اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں جائے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button