پشاور میں مردہ زندہ گھر لوٹ آیا تدفین کے بعد ماتم خوشی میں تبدیل
خالدہ نیاز
پشاور کے علاقے موسیٰ زئی میں میت کے گھر میں ماتم اس وقت خوشی میں تبدیل ہوئی جب مرنے والا شخص گھرپہنچ گیا۔ موسیٰ زئی سے تعلق رکھنے والے حمید گل نے ٹی این این کو بتایا کہ انکا 26 سالہ بھائی سمیع اللہ جس کی ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے 6 دن پہلے گھر سے لاپتہ ہوا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کی تصویر اور گمشدگی کی اطلاع سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔
انہوں نے بتایا کہ دو دن پہلے انکو بتایا گیا کہ باڑہ عالم گودر تھانہ میں ایک شخص کی لاش پڑی ہوئی ہے۔ یہ لوگ تھانہ گئے اس شخص کی شکل انکے بھائی جیسی تھی اور شناختی کارڈ اس کے پاس نہیں تھا جبکہ انکے بھائی کا بھی شناختی کارڈ نہیں بنا ہوا لہذا اس کو بھائی سمجھ کر گھر لے آئے اور یہاں مقامی قبرستان میں اس کو دفنا دیا۔
حمید گل نے کہا کہ جیسے ہی انہوں نے اس لاش کو دفن کیا اور گھر میں مہمان کھانا کھا رہے تھے تو انکو کچھ لوگوں نے اطلاع دی کہ جس کا جنازہ پڑہ کر آرہے ہو وہ تو وہاں موٹروے پر موجود ہے۔ اس کے بعد یہ لوگ وہاں گئے اور اپنے بھائی کو ساتھ گھر لے آئے۔
حمید گل کا کہنا ہے کہ بھائی کو زندہ دیکھ کر انکی خوشی کی انتہا نہ رہی جبکہ انکی والدہ بیٹے کو زندہ دیکھ کر بہت خوش ہے۔ حمید گل کے مطابق سمیع اللہ کے علاوہ انکے دو اور بھائیوں کا بھی ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے۔
تعزیت کیلئے آنے والے مہمانوں اور رشتہ داروں کو یہ منظر دیکھ کر اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آرہا تھا کہ یہ ہم کیا دیکھ رہے ہیں۔ صحیح سلامت دیکھ کر رشہ داروں کی خوشی کی قابل دید تھی۔ اچانک غم خوشی میں تبدیل ہوگیا، تعزیت کے لئے آنے والے مہمان بھی حیران ہوئے اور تعزیت کی بجائے مبارکباد کا سلسلہ شروع ہوا۔ گاوں میں یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور جنازے پہ آئے ہوئے لوگ دوبارہ مبارکباد دینے امڈ ائے۔
حمید گل نے بتایا کہ بھائی زندہ ملنے کے بعد یہ لوگ اس کو باڑہ تھانہ بھی لے گئے اور اہلکاروں کو بتایا کہ انکا بھائی زندہ ہے جس لاش کو بھائی سمجھ کر انہوں نے دفنایا ہے وہ کوئی اور ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اس لاوارث جوان کی آخری رسومات ویسے ہی ادا کریں گے جس طرح اپنے مردوں کی کرتے ہیں۔ ۔تاھم بھائی زندہ سلامت دیکھ کر پتہ چلا کہ ھم سے شناخت میں غلطی ہوئی ہے لاش اس کے بھائی کا نہیں تھا بلکہ کسی اور شخص کا تھا جو اس کے بھائی کے ہم شکل تھے۔