لائف سٹائل

بٹگرام: ہندو تاجر کی عیدالفطر کے لئے کپڑوں کی خریداری پر 50 فیصد رعایت

ناصر زادہ

خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے تاجر جیکی کمار نے اپنے دکان میں عیدالفطر کے لئے کپڑوں کی خریداری پر 50 فیصد ڈسکاونٹ لگایا ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے مقدس تہوار کا خیال رکھنا ہے۔

رام ناتھ کلاتھ ہاؤس کے مالک جیکی کمار نے ٹی این این کو بتایا کپڑوں کی خریداری پر 50 فیصد رعایت کے بعد مہنگائی کے ستائے ہوئے شہری دور دور سے ان کی دکان جاتے اور اپنی من پسند کپڑے آدھی قیمت پر خریدتے ہیں۔

جیکی کے مطابق پہلے ہمارے بزرگ رمضان میں مسلمانوں پر اشیائے خورد نوش سستی داموں میں فروخت کرتے تھے لیکن اب میں واحد کپڑے کا تاجر ہوں اس لئے میں نے بزرگوں کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس بار ہر قسم کپڑوں کی قیمت آدھی کردی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ اب پورے پاکستان میں ہندو تاجر عید کے موقع پر مسلمانوں کے لئے اس قسم کے ڈسکاؤنٹ کا اعلان کریں گے۔

جیکی کے بقول اس دفعہ ہم عید میں کمائی نہیں کریں گے بلکہ ہماری کوشش ہے تمام مستحیق افراد ہماری اس آفر سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ یہ چاند رات تک جاری رہے گا اور بٹگرام کے علاوہ دیگر علاقوں کے لوگ میں ہماری دکان آسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا ہمیں خوشی تب ہوئی جب شانگلہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون یہاں آئی اور خریداری کے بعد جاتے ہوئے کہنے لگی کہ ‘ آپ کی دکان کی وجہ سے اس بار ہماری پوری فیملی عید میں نئے کپڑے پہنے گی۔’

تور غر سے تعلق رکھنے والے محمد طیب جیکی کمار سے عید کے کپڑے خریدنے کے لئے بٹگرام آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے میں کپڑوں کی بہت سی دکانیں ہیں تاہم مہنگائی کی وجہ سے ان سے خریداری کرنا مشکل تھا اس لئے میں یہاں اپنے اور پوری فیملی کے لئے ڈسکاونٹ پر کپڑے خریدنے آیا ہوں۔  محمد بلال بھی جیکی کمار کے دکان میں کپڑوں کی خریداری میں مصروف تھے، ان کے بقول ڈسکاؤنٹ پر کپڑے خریدنے کے لئے میں نے ایک گھنٹہ اپنی باری کا انتطار کیا۔

واضح رہے کہ ہندو تاجر جیکی کمار گزشتہ 20 سالوں سے بٹگرام میں کپڑے کے کاروبار سے وابستہ ہے جبکہ ان کے خاندان کے دیگر افراد بھی مخلتف کاروبار کرتے ہیں، جیکی کا خاندان علاج معالجے کے حوالے بھی جانا جاتا ہے جس نہ صرف بٹگرام بلکہ مانسہرہ، تورغر، کوہستان اور شانگلہ کے لوگ بھی اپنا علاج کرواتے ہیں۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button