سوات: ”جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا”
سوات میں سکول وین پر فائرنگ کے خلاف ضلع بھر میں طلبا، اساتذہ اور عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سمیت چار باغ اور خوازہ خیلہ میں پرائیویٹ سکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) کے زیرقیادت احتجاج کرتے ہوئے مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا، ”ہم امن چاہتے ہیں، حکومت ہمیں امن و امان اور تحفظ فراہم کرے۔” اس دوران مظاہرین نے چارباغ اور خوازہ خیلہ تحصیلوں میں سڑکیں بلاک کر دیں تھیں۔
دوسری جانب چارباغ میں سکول وین کے ڈرائیور کی لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک قاتلوں کو گرفتار کر کے ہمارے سامنے پیش نہیں کیا جاتا تب تک احتجاج جاری رہے گا، مذاکرات تاحال ناکام ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سوات میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوئے تیسرا مہینہ ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شہری کو تحفظ فراہم کرے اور اگر ریاست اپنی اس ذمے داری کی ادائیگی میں ناکام ہے تو امن کے قیام کے لیے ہم خود لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوات کے تمام اساتذہ اور طلبا اب ہر ناانصافی کے خلاف سول سوسائٹی کے ارکان کی جانب سے منعقد کیے گئے ہر احتجاج میں شریک ہوں گے۔
پی ایس ایم اے عہدیداران نے واقعے پر یوم سوگ منانے کے لئے ایک روز کی چھٹی کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ نشاط چوک پر ہونے والے احتجاج کی حمایت کریں گے۔
واضح رہے کہ اس مقام پر 10 سال بعد دوبارہ اسکول وین پر حملہ ہوا ہے جب کہ اس سے قبل نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئی تھیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سوات کے ملحقہ پہاڑوں پر عسکریت پسندوں کی مبینہ موجودگی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پورے سوات میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے تھے اور یہ واضح کیا تھا کہ وہ کسی بھی گروہ یا دہشت گرد کو علاقے میں قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا امن سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے۔ شہریوں کی جانب سے ”ہم سوات میں امن چاہتے ہیں” اور ”دہشت گردی سے انکار” کے عنوان سے مظاہرے تحصیل خوازہ خیلہ میں مٹہ چوک اور تحصیل کبل کے کبل چوک کے نزدیک کیے گئے تھے۔
دوسری جانب وزیردفاع خواجہ آصف نے سوات میں سکول وین پر فائرنگ کے واقعے سمیت خیبر پختونخوا میں دیگر واقعات کے حوالے سے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے تحفظ کی بنیادی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، اس کے بعد سیکیورٹی فورسز کی ہے۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کسی بھی طرح دوبارہ حکومت چاہتے ہیں، چاہے نیوٹرلز کے پاؤں پڑنا پڑ جائے۔