اچھی خبر: دریائے سوات اور پنجگوڑا میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی
عبدالستار
خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرین کے لئے اچھی خبر ہے کہ سوات اور پنجگوڑا کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ محکمہ آبپاشی کی جانب سے جاری پانی کے بہاؤ کی تفصیل کے مطابق دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی ہو رہی ہے اور پیر کے روز دوپہر کے وقت دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب بتایا گیا ہے، دریا میں دو لاکھ 46 ہزار سات سو 31 کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا اور اتوار کی رات سے پانی کے بہاؤ میں 41 ہزار کیوسک پانی کم ہو گیا، دریائے کابل نوشہرہ میں سیلاب کے وقت تین لاکھ کیوسک سے زیادہ پانی کا بہاؤ تھا۔
دریائے پنجگوڑا دیر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 27 ہزار تین سو 48 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ دریائے سوات میں منڈا ہیڈ ورکس چارسدہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 36 ہزار 60 کیوسک ہے، خوازہ خیلہ میں چودہ ہزار چار سو 44 کیوسک اور چکدرہ کے مقام پر 29 ہزار 4 سو 14 کیوسک پانی کا بہاؤ ریکاڑد کیا گیا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے بیان کے مطابق پیر کے روز صوبائی وزیر ارشد ایوب خان نے چارسدہ، نوشہرہ، منڈا ہیڈ ورکس کا معائنہ کیا اور دریاؤں میں مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ کا جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے منڈا ہیڈ ورکس کا سیلابی ریلے میں تباہ شدہ حصے کا معائنہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ منڈا ہیڈ ورکس میں دو لاکھ 25 ہزار کیوسک کی گنجائش تھی جبکہ سیلابی ریلے کا بہاؤ دو لاکھ 60 ہزار سے زیادہ تھا جس کی وجہ سے منڈا ہیڈ ورکس کا کچھ حصہ بہا کر لے گئے۔
گزشتہ روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب میں 226 افراد جاں بحق جبکہ 282 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران 1266 مال مویشی بھی ہلاک ہوئے اور کل 33 ہزار دو سو 36 گھر متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ دوردراز علاقوں سے ابھی حکومت کے اہلکار تفصیل اکٹھی کر رہے ہیں اور پہاڑی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکاہے روڈ اور پل سیلابی ریلہ بہا کر لے گیا ہے۔
نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک ایک ہزار 61 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ مون سون کی بارشوں اور سیلابوں نے تین کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 24 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ شمالی علاقہ جات سے ابھی تک درست معلومات اکٹھی نہیں کی گئیں کیونکہ ان علاقوں سے زمینی رابطے منقطع ہو چکے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان علاقوں تک جلد از جلد پہنچا اور نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے۔ ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب نے دس لاکھ گھروں کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ بیس لاکھ ایکڑ پر موجود فصلوں کو بھی بہت بری طرح متاثر کیا ہے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے صوبے کے چار اضلاع کے لیے مزید 10 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔ نئے فنڈز کے تحت کوہستان لوئر کے لیے تین کروڑ، ٹانک کے لیے تین کروڑ، نوشہرہ کے لیے دو کروڑ اور چترال اپر کے لیے دو کروڑ جاری کیے گئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے جولائی سے اب تک مختلف اضلاع کی انتظامیہ کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 73 کروڑ روپے جاری کئےہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم نے نوشہرہ اور چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لیا اور بریفنگ لی۔
وزیر اعظم شہباز شریف چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے ملے اور بعدازاں مہمند ڈیم کی سائٹ کا بھی دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تین ستمبر تک متاثرین کو 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ نقصانات کا تخمینہ لگانے کے بعد خیبر پختونخوا کے لئے گرانٹ کا اعلان بھی کیا جائے گا۔