کیپرا رجسٹریشن کا اجراء: اپنا اندراج کروا کر ذمہ دار شہری کا کردار ادا کریں
خیبر پختونخوا میں خدمات پر ٹیکس کلیکشن کے ادارے نے ٹیکس رجسٹریشن کا اجرا کیا ہے، حکام کے مطابق خدمات لینے اور دینے والے کاروباری افراد اپنا شناختی کارڈ نمبر سمیت حلفیہ بیان آن لائن یا ڈاکخانہ کے ذریعے پشاور میں قائم کیپرا ادارے کے پتے پر بھیج کر خود کو رجسٹرڈ کروا سکتے ہیں تاکہ صوبے کی ترقی میں ایک ذمہ دار شہری کا کردار ادا کر سکیں۔
اس حوالے سے کیپرا نے یو ایس ایڈ کے پی آر ایم کے تعاون سے آگاہی مہم شروع کی ہے جس میں مین سٹریم میڈیا، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے علاوہ سیمینار، سیمپوزیم اور ورکشاپس کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔
ترجمان کپرا سہیل رضا خٹک نے رجسٹريشن کے حوالے سے بتايا کہ صوبے میں جتنے بھی لوگ ہیں جو سروسز سے وابستہ ہیں چاہے وہ خدمات لیتے ہیں یا فراہم کرتے ہیں وہ سب رضاکارانہ طور پر کیپرا کے ساتھ خود کو رجسٹرڈ کریں۔ اس میں انفرادی یا چینز کی شکل میں جنتے بھی ہوٹلز ہوں وہ کیپرا ٹیکس کے زمرے میں آتے ہیں۔
ٹیکس کے حوالے سے ہر صوبے نے قانون بیان کیا ہے اور اسے فنانس ایکٹ 2013 کہتے ہیں اور اس قانون کے تحت اچھے شہری کے ناطے من و عن قبول کرنا ہو گا تاکہ ہر شخص صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن کا طریقہ کار نہایت آسان ہے اور یہ مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہے جس کیلئے ودہولڈنگ ایجنٹس آن لائن اور مینول طریقے سے بھی خود کو رجسٹرڈ کرا سکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حدود کے اندر خدمات فراہم کرنے والی غیرملکی کمپنیاں وغیرہ آن لائن اور اندرون کمپنیاں مینول طریقہ کار کے ذریعے رجسٹریشن کرا سکتی ہیں۔
دوسری جانب اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیٹا بیس کیپرا نواب علی نے کہا کہ سالہا سال رجسٹریشن میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے 21-2020 میں 15000 اور اس سال 18000 پر رجسٹریشن کلوز ہوئی ہے، کیپرا نے اپنی رجسٹریشن کیلئے اگلے سال کا ہدف 35 ہزار سے 40 ہزار تک رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام میں آگاہی مہم کیلئے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سوشل میڈٰیا، مین سٹریم میڈیا اور سیمینارز کے انعقاد کے ذریعے عوام کو آگاہی دیتا ہے اور انہیں یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ پیسہ صحت اور تعلیم وغیرہ پر خرچ ہوتا ہے۔
ترجمان سہیل خٹک نے بتایا کہ رجسٹریشن ڈرائیو ضرورت کے مطابق کنڈکٹ کی جاتی ہے مگر رجسٹریشن کی ضرورت ہر وقت ہوتی ہے اور کے پی میں اب بھی بہت کام کرنا باقی ہے لیکن ہم چاہ رہے ہیں کہ لوگ رضاکارانہ طور پر رجسٹریشن کرائیں ورنہ ہم ان کو قائل کرنے کی مزید کوشش کرتے ہیں اور یہ قانون کے مطابق ہوتا ہے، اگر کوئی رجسٹریشن نہیں کرتا تو ہم جرمانے اور سزائیں بھی دیتے ہیں لیکن ہماری کوشش ہوتی ہے کہ لوگ رضاکارانہ طورپر ٹیکس ادائیگی میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں رجسٹریشن کیلئے صرف شناختی کارڈ کاپی کی ضرورت ہوتی ہے جس پر ہم ان کی رجسٹریشن کراتے ہیں اور انہیں اے ٹی ایم کارڈ فراہم کرتے ہیں، اگر کوئی ٹھیکیدار کیپرا ٹیکس دہندہ نہ ہو اور ٹینڈر میں حصہ نہیں لے سکتا تو ضروری ہے کہ وہ خود کو رجسٹرڈ کرائیں اور اپنا روزگار آگے بڑھائیں۔
سہیل خٹک نے رجسٹریشن کی سہولیات کے حوالے سے بتایا کہ نارتھ ریجن میں رجسٹریشن کی ایک میٹنگ کیٹرنگ ایسوسی ایشن کے ساتھ منعقد ہوئی تو ان کو بتایا کہ اپنے دو نمائندے ہمارے پاس بھیجیں اور وہ آپ کے ڈاکیومنٹ ہمارے پاس لے آئیں لیکن یہ ان کی درخواست تھی کہ ہم سے کم ٹیکس لیا جائے تو ان کی گزارشات حکومت کو بھجوائی گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پورے ساوتھ ریجن اور بالخصوص کوہاٹ میں ہم نے ایک کیمپ لگایا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ رجسٹرڈ ہو سکیں لیکن ٹیم کی کمی کی وجہ سے وہ مہم مکمل نہیں ہوئی تاہم اگر وہ آن لائن رجسٹریشن کرنا چاہتے ہیں تو 1421433-0333 پر ہمیں اپنے ڈاکومنٹس بھیج دیں اور یہ رجسٹریشن ایک سے دو دن تک مکمل ہو جائے گی۔
ترجمان کیپرا کے مطابق کہ کچھ علاقوں میں کاروباری افراد کی ایسوسی ایشنز ہوتی ہیں تو اس کے لئے ہمارا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ پہلے ان کے پاس جاتے ہیں انہیں سارے طریقہ کار کے بارے میں بتاتے ہیں اور ان کے صدور سے ملاقات میں پوری تفصیل بتاتے ہیں اور ساتھ میں یہ بھی بتاتے ہیں کہ آپ کو ہماری موجودگی میں بھی رجسٹرڈ کرا سکتے ہیں۔
انہوں نے یوایس ایڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس رجسٹریشن ڈرائیو میں یو ایس ایڈ اور امریکی عوام نے کافی مدد فراہم کی ہے اور اس سلسلے میں گزشتہ سال چار رجسٹریشن ڈرائیو مکمل کئے جا چکے ہیں، کیپرا کی ٹیم مختلف شہروں میں کیمپ لگا کر بیٹھتی ہے اور خدمات فراہم کرنے والے افراد کے سوالات کے جوابات دیتے ہیں اور اسی طرح وہ رجسٹرڈ ہو جاتے ہیں، اس میں پشاور، نارتھ، ساوتھ اور مردان ریجن شامل ہیں۔
رجسٹریشن کیلئے اہل کاروبار مہمان نوازی سیکٹر، ہوٹلز، ریستوران، بیوٹی پارلر، باڈی بلڈنگ کلبز، ٹرانسپورٹر اور گُڈز سروسز، کارخانے شامل ہیں کیونکہ وہ خدمات لیتے بھی ہیں اور دیتے بھی ہیں۔
سہیل خٹک نے بتایا کہ بعض اوقات عوام کی جانب سے زیادہ تر شکایات رجسٹریشن کے حوالے سے نہیں ہوتی ہیں بلکہ ٹیکس کے حوالے سے ہوتی ہیں کیونکہ بدقسمتی سے لوگ ٹیکس دینا اپنا تاوان سمجھتے ہیں مگر یہ پیسہ انہی کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے سروسز پروائیڈرز سے اپیل کی کہ کیپرا کے ساتھ تعاون کیجئے اور ٹیکس گوشواروں کو فوری جمع کرنے کے ساتھ نئے افراد رجسٹریشن بھی کروائیں۔