عملے کی محنت عوام کا تعاون: کیپرا نے 30 ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کئے
خیبر پختونخوا کے ٹیکس محصولات کے ادارے کیپرا نے گزشتہ 9 سالوں میں اپنے ہدف سے زائد رقم خزانے میں جمع کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ کیپرا حکام کے مطابق گزشتہ سال 22-2021 میں حکومت کی جانب سے 27 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا تھا مگر عملے کی محنت اور عوام کے تعاون سے 30 ارب روپے سے زائد رقم جمع کی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یو ایس ایڈ کے پی آر ایم کے تعاون سے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے بروقت اقدامات اُٹھا لئے گئے جس کی وجہ سے رقم کے حصول میں مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن سوال یہ ہے کہ اپنے ہدف سے بڑھ کر رقم اکٹھا کرنے کیلئے کون سا پلان اختیار کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے کیپرا کے اسسٹنٹ کلیکٹر حسن خان نے بتایا کہ بنیادی طور پر حکومت کی جانب سے ہمیں 27 ارب روپے کا ہدف دیا گیا تھا، اس میں ہم عوام اور دیگر کاروباری افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے رضامندی سے ٹیکس بروقت ادا کئے اور اب 30 ارب روپے سے زائد رقم جمع کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کیپرا سے انتہائی مطمئن ہے اور اگلے سال 35 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور اس کا فائدہ یہ ہے کہ یہ عوام کی فلاح و بہبود پر استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے حکومت چلتی ہے اور حکومت عوام کی فلاح کیلئے منصوبے بنا رہی ہے جس پر کام عوام کے مفاد میں کیا جاتا ہے۔
حسن خان نے پلاننگ بنانے کے حوالے سے بتایا کہ اس میں کیپرا کی منیجمنٹ اور فنانس منسٹر بھی شامل ہوتا ہے اس میں معیشت کو دیکھا جاتا ہے اور اس کا پورا تجزیہ کیا جاتا ہے اور پھر ایک ٹارگٹ بنایا جاتا ہے۔
اس حوالے سے کیپرا کے انسپکٹر حزب اللہ خان نے بتایا کہ 22-2021 کیلئے 27 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا تھا مگر عوام حکومت اور کیپرا نے کوشش کر کے 2.30 بلین روپے جمع کئے، کہتے ہیں کہ سال کے اوائل میں ہم نے نہیں سوچا تھا کہ یہ ہدف ممکن ہو جائے گا مگر کیپرا نے یو ایس ایڈ اور ورلڈ بینک کے تعاون سے سیمینار منعقد کر کے عوام میں شعور پیدا کیا جس کی وجہ سے ہمیں اس میں کامیابی حاصل ہوئی۔”
حزب اللہ کہتے ہیں کہ یہ ایک بہت بڑا ہدف تھا تو اس کے لئے مہمات اور سیمینار کر کے اس ہدف کے حصول میں کامیاب ہوئے، کے پی کے عوام تھوڑے تھوڑے ایجوکیٹ ہو رہے ہیں اور انشاء اللہ اگلے سال تک رکھا گیا ہدف بھی حاصل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کیپرا کو ٹیلی کام، کنسٹرکشن اور دیگر سیکٹرز سے اچھا ریونیو حاصل ہوتا ہے تو ہمیں امید ہے جتنی بزنس ایکٹیویٹی ہو گی اتنا ہی ٹیکس جمع ہو گا، ”وقت گزرنے کے ساتھ کے پی کے عوام ٹیکس دینے میں دلچسپی بھی لے رہے ہیں اور بروقت ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں۔”
اسسٹنٹ کلیکٹر حسن خان کا کہنا ہے کہ کیپرا دیگر اداروں کی نسبت بہت کم عمر ادارہ ہے اور تقریباً اس کے قیام کو 9 سال ہو چکے ہیں لیکن اس کامیابی کا پوری کریڈٹ حکومت، صوبائی بیوروکریسی اور کیپرا کے سٹاف کی ایمانداری اور عوام جو بڑے اخلاص سے ٹیکس دیتے ہیں، ان سب کو جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کیپرا کا بنیادی کام سروسز پر ٹیکس لینا ہے لیکن کوویڈ 19 کے دوران کیپرا نے ٹیکسز کی شرح کم کی تھی کیونکہ عوام اور کاروباری افراد خود مصیبت میں پڑے تھے۔ کیپرا کی محنت سے عوام میں شعور اجاگر ہو رہا ہے اور اس سے خودمختاری کی عادت پڑ جاتی ہے کیونکہ اپنے ہی ٹیکسز سے ہم اپنا نظام چلا سکتے ہیں۔
حسن خان کہتے ہیں کہ جمع شدہ ٹیکسز کیش میں نہیں بلکہ بینکنگ کے ذریعے جمع ہوتے ہیں تو اس میں کوئی ایسی بات نہیں کہ عوام کا پیسہ ضائع ہو جائے اور سال کے آخر میں اس کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ یہ پیسے کہاں پر لگانے ہیں۔
احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے کیپرا نے ایک ڈیسک بھی قائم کیا ہے جس سے عوام ٹیکس کے حوالے سے بروقت معلومات لے سکتے ہیں۔ معلومات کے حصول کیلئے کیپرا نے اپنا سنٹر نمبر فراہم کیا ہے اور اب صارفین 091-111005722 پر حساب کتاب ماہانہ ریٹرن فائل اور شکایات بھی درج کرا سکتے ہیں۔
ٹیکس صارفین سے بات چیت اور انہیں مطمئن کرنے کیلئے عملے کو باقاعدہ طور پر تربیت دی گئی ہے۔ ڈپٹی کلیکٹر آفتاب احمد کا کہنا ہے کہ کے پی میں ودہولڈنگ ٹیکس کی تعداد سات سو تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سروسز پر ٹیکس اگر دیگر اداروں کے ساتھ جمع کرائیں تو اس کا ذمہ دار خود ٹیکس دہندہ ہو گا کیونکہ دیگر اداروں کے ساتھ کیپرا کا کوئی ایسی معاہدہ نہیں جس سے ہم رقم واپس لے سکیں تو اس حوالے سے کاروباری افراد کو اپنے ٹیکس کے بارے میں پوری جانکاری ہونی چاہئے۔