باجوڑ میں تاجر برادری کا 23 مارچ منانے سے انکار مگر کیوں؟
رحمان ولی احساس
باجوڑ میں مظاہرین نے ایف آئی آر درج ہونے کے بعد 23 مارچ منانے سے انکار کردیا۔ گزشتہ روز قبائلی ضلع باجوڑ کے دوسرے بڑے تجارتی مرکز عنایت قلعہ میں تاجر برادری کی طرف سے بجلی کے ناورا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا، مظاہرین نے ٹائر جلا کر مین شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کیا تھا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ عنایت کلے بازار 8 ہزار دوکانوں پر مشتمل ہے مگر یہاں 24 گھنٹوں میں صرف دو یا تین گھنٹے بجلی آتی ہے جبکہ باقی وقت میں بالکل غائب ہوتی ہے، بجلی کے فقدان سے منسلک کاروباری زندگی بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔
مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ واپڈا حکام کے ملی بھگت سے باجوڑ کی ساری بجلی ماربل کے کارخانوں اور فلور ملز کو سپلائی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ضلع بھر میں بجلی کا بحران سامنے آرہا ہے۔
پیر کے روز پرامن احتجاج کرنے پر پولیس نے تاجر برادری کے 8 افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کی ہے جس میں تاجر برادری کے صدر عمران ماہر سمیت 8 افراد کے نام شامل ہیں۔
جب ٹی این این کے رپورٹر نے ڈسٹرکٹ پولیس آفسر باجوڑ عبدالصمد خان سے اس واقعے کے حوالے سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ 8 افراد پر دفعہ 341 کے تحت ایف آئی آر اسلئے درج کیا گیا ہے کہ انہوں نے ٹائر جلاکر مین شارہ کو 4 گھنٹوں تک ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کیا تھا اور روڈ کے بندش سے سینکڑوں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب تاجر برادری کے صدر عمران ماہر نے ٹی این این کو بتایا کہ پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے اور ہم آئین کے تناظر میں بنیادی حق کیلئے آواز بلند کرنے کےلئے نکلے تھے اور پولیس نے انکے سمیت 8 افراد پر بےجا ایف آئی آر درج کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ھم 23 مارچ منانے کے بجائے سیاں جھنڈے آویزاں کرکے پورے باجوڑ میں شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے اور ہڑتال تب تک جاری رہے گا جب تک ہماری تاجر برادری پر کی گئی جھوٹی ایف آئی آر ختم نہ ہوجائے۔
باجوڑ میں جاری بجلی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ایس ڈی او، واپڈا باجوڑ گل محمد نے کہا کہ باجوڑ میں عام طور پر ہم دو فیڈر کا استعمال کرتے ہیں جن میں انڈسٹریل اور ڈومیسٹک شامل ہیں یعنی 24 گھنٹوں میں کارخانہ جات کو 16 جبکہ گھریلوں صارفین کو 6 گھنٹے بجلی سپلائی کرتے ہیں اور بازاری اوقات میں رات کو بند ہونے کی صورت میں ہم بازار کو شب روز میں دو یا تین گھنٹے بجلی فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب باجوڑ میں میٹرئزشن کے بغیر بجلی کا ترسیل ناممکن ہے اور اس کیلئے ھم نے باقاعدہ طور پر ڈسٹرکٹ پولیس آفسر، ڈپٹی کمشنر، تاجر برادری اور کمیونٹی مشران سے وقت بوقت ملاقاتیں اور ڈائیلاگ کی ہے اور اس کے نتیجے میں سب ڈویژن خار سینکشن کیا گیا ہے جبکہ عنقریب سب ڈویژن ناوگئی بھی اس میں شامل کی جائے گی اور پھر ضلع بھر کو یکساں بجلی فراہم کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ فاٹا انضمام کے وقت قبائل سے کئے گئے وعدے صرف وعدوں تک محدود ہے ، نہ تو دس سال کیلئے قبائلی اضلاع کو فری ٹیکس زون قرار دیا گیا اور نہ ہی نیشنل فائناس ایوارڈ میں سالانہ 110 ارب روپے دیئے گئے جبکہ علاقے سے منتخب ایم پی ایز بھی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مناسب اقدامات نہیں اٹھا رہے۔