خیبر پختونخوا میں بارش اور برفباری، سردی کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ
عثمان دانش
طویل خوشک سالی کے بعد خیبر پختونخوا سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں برف باری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کے بعد جہاں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے وہاں بڑی تعداد میں سیاح بھی ان مقامات کی سیر کے لئے پہنچ رہے ہیں، جنت نظیر وادی سوات ہو، دیر، چترال ہو شانگلہ یا پھر گلیات سیاح شدید سردی میں بھی قدرتی مناظر دیکھنے کھچے چلے آ رہے ہیں۔
محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق برف باری شروع ہونے کے بعد دو دن میں سب سے زیادہ 36 ہزار 840 سیاح سوات، 11 ہزار 540 دیر، 1 ہزار 560 چترال جبکہ 971 سیاح شانگلہ کے مختلف مقامات کی سیر کے لئے پہنچ گئے ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں محکمہ سیاحت کے ترجمان لطیف الرحمن نے بتایا کہ دو دن سے پہاڑی علاقوں میں برف باری ہو رہی ہے اور ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات کی خوبصورت نظارے دیکھنے کے لئے ان علاقوں سفر کر رہے ہیں۔
لطیف الرحمن نے بتایا کہ برف باری والے علاقوں میں سردی کی وجہ سے درجہ حرات نقطہ انجماد سے نیچے چلا جاتا ہے اس لئے سیاح اپنے ساتھ گرم ملبوسات لے جائے برف باری کے بعد سڑکوں پر پھسلن ہوتی ہے اس لئے سیاح چین لے جانا نہ بھولیں، سیاح گلیشیئر کے ساتھ سیلفی لینے سے گریز جبکہ رات کے وقت سفر سے بھی اجتناب کریں، برف باری میں پہاڑی علاقوں میں رات کو سفر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس لئے سیاح رات کو سفر نہ کریں۔
لطیف الرحمن نے بتایا کہ راستوں سے برف ہٹانے اور سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہمی ہقینی بنانے کے لئے محکمے کی جانب سے انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں، ساحتی مقامات کے تمام راستے کھلے ہیں اور سیاح برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لئے جا سکتے ہیں۔
محکمہ ٹورازم خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 30 نومبر تک 3.896 ملین سیاح خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات کے نظارے دیکھنے کے لئے آئے۔
محکمہ سیاحت کے ترجمان کے مطابق کورونا لاک ڈاون میں ضابطہ اخلاق میں نرمی کے بعد اب سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سال تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔