لائف سٹائل

چترال: شمسی توانائی سے چلنے والے آب پاشی کی جعلی سکیم کا انکشاف

 

ضلع اپر چترال میں تحصیل میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شمسی توانائی سے چلنے والے آب پاشی کی جعلی سکیم کا انکشاف ہوا ہے۔

معاون خصوصی براٸے اقلیتی امور وزیر زادہ نے ضلع اپر چترال کے برآماندھ بروک وادی لاسپور کی آبنوشی اور آبپاشی کے لٸے سولر سسٹم کے زریعے پانی فراہمی کے لٸے دس لاکھ روپے مختص کٸے تھے اس منصوبے کا تقریباً ایک سال پہلے ٹینڈر ہوا تھا مگر تا حال اس منصوبے میں کام کا آغاز نہ ہو سکا۔
اس کا ٹھیکہ لوٸر چترال سے تعلق رکھنے والے ٹھیکیدار اشفاق نے لیا تھا جبکہ ٹھیکیدار نے ایک بار بھی اس منصوبے کی جگہ کا وزٹ کرنے کی زحمت نہیں کی چونکہ یہ کام ٹی ایم اے مستوج کے زیر نگرانی ہونا تھا لیکن ٹی ایم اے مستوج کے انجنٸیر امتیاز نے ٹھیکیدار کی غیر موجودگی اور منصوبے میں کام کا آغاز کٸے بغیر بدست وزیر زادہ کیلاش منصوبے کا افتتاح کر کے انوکھا کام کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے کارکن فضل الدین جوشی نے ہمارے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوے کیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ انتہاٸی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ انصاف کی حکومت میں عوام کے ساتھ دھوکا اور نا انصافی ہو رہی ہے۔ ٹھیکیدار اور اداروں میں بیٹھے مافیاز اپنی من مانیاں کر رہے ہیں اورترقیاتی کاموں میں ادارے اور ٹھیکیدار  تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں مگر کوٸی پوچھنے والا نہیں۔ وزیر زادہ اور تحریک انصاف چترال کے ضلعی قیادت کی آنکھوں کے سامنے یہ سب ہو رہا ہے مگر وزریر زادہ اور ضلعی قیادت اداروں سے پوچھنے کی بجاٸے خاموش تماشاٸی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر زادہ ٹینڈر کے ایک سال بعد بھی ایک چھوٹے منصوبے میں کام کا آغاز نہ ہونا قابل افسوس ہے اور ان کا ایسے منصوبے کا افتتاح کرنا جس میں کام کا آغاز ہی نہ ہوا ہو براماندھ کے مکینوں اور لاسپور کے پارٹی کارکنوں کو بیوقوف بنانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا اور ڈی سی اپر چترال محمد علی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دھوکہ دہی اور بد عنوانی کا نوٹس لے کر جلد از جلد کام کا آغاز کرواٸیں۔ ٹی ایم اے مستوج، انجنٸیر امتیاز اور ٹھیکیدار اشفاق کے خلاف کارواٸی کی جاٸے کیونکہ وہ اس منصوبے میں تاخیری حربہ استعمال کر رہے ہیں اور انہوں نے کیوں اور کیسے کام کا آغاز کٸے بغیر منصوبے کا افتتاح کیا ہے؟

اس سلسلے میں جب تحصیل میونسپل آفیسر اپر چترال محمد حنیف سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر مقامی لوگوں کا آپس میں جھگڑا چل رہا ہے اسلیے یہ مکمل نہ ہوسکا۔ ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ جب منصوبہ مکمل نہ تھا تو اس کا افتتاح کیوں کروایا گیا تو اس کا کوی تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔
اس سلسلے میں جب وزیر زادہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے مکمل خاموشی اختیار کی حالانکہ ان کو انکی اپنی پارٹی کی جنرل سیکرٹری کی تحریری شکایت اور الزام بھیجا گیا کہ اس پر اپنا موقف دے مگر دو ماہ بعد بھی وہ جواب نہ دے سکے جبکہ ٹی ایم او سے بار بار پوچھا گیا کہ اس کا کوئی جواز پیش کرے مگر ان کا کہنا ہے کہ متعلقہ انجنیر امتیاز سے پوچھے۔ ہمارے نمائندے نے انجنیر سے بار بار پوچھنے کی کوشش کی مگر انہوں نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button