خیبر پختونخواعوام کی آواز

پشاور: اسمبلی چوک میں سرکاری ملازمین کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج

صوبائی دارالحکومت پشاور کے اسمبلی چوک میں پیر کے روز اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا) کے تحت احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین پر پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں سڑک بلاک کر دی تھی جس کے باعث شہر میں شدید ٹریفک جام ہو گیا۔

مظاہرہ میں مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے شرکت کی اور ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا کر تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ وفاق کی طرز پر خیبر پختونخوا میں بھی ڈسپرٹی ریڈکشن الاؤنس میں اضافہ کیا جائے، تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے کم از کم 50 فیصد اضافہ کیا جائے، پنشن اصلاحات کو واپس لیا جائے، اور سی پی فنڈ کے ملازمین کو جی پی فنڈ پر منتقل کیا جائے۔

احتجاج کے دوران اسمبلی چوک کی مرکزی شاہراہ بند ہو گئی، جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید گرمی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس نے پہلے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی، تاہم سڑک نہ کھولنے پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا گیا۔ مظاہرین کے منتشر ہونے کے بعد خیبر روڈ پر ٹریفک بحال کر دی گئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کی مشکلات کے پیشِ نظر مظاہرین کو منتشر کرنا ناگزیر تھا، تاہم حالات کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔

دوسری جانب، اگیگا رہنماؤں نے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جاتے، تحریک کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button