خیبر پختونخواعوام کی آواز

چترال: وادی کیلاش میں مذہبی تہوار "چلم جوشی” اختتام پذیر

چترال کی حسین وادی کالاش میں کیلاش قبیلے کا تین روزہ قدیم مذہبی اور ثقافتی تہوار "چلم جوشی” (زوشی) اپنی تمام تر رنگینیوں اور عقیدت کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔

تہوار کا آغاز وادی رومبور سے ہوا، جس کے بعد اسے وادی بمبوریت اور بریر میں بھی جوش و خروش سے منایا گیا۔ ہر سال مئی کے دوسرے ہفتے میں منعقد ہونے والا یہ تہوار بہار کی آمد اور فطرت کی خوشی کا مظہر ہوتا ہے، جس میں کیلاش برادری روایتی ملبوسات پہن کر رقص و موسیقی کے ذریعے اپنی ثقافت کا اظہار کرتی ہے۔

تہوار کے دوران کیلاش مرد و خواتین مخصوص گیت گاتے ہیں، دیوی دیوتاؤں سے نیک تمناؤں کی دعائیں مانگتے ہیں اور خوشی میں ایک دوسرے کے ساتھ رقص کرتے ہیں۔ چلم جوشی کیلاش قبیلے کی روحانی وابستگی، ثقافتی یکجہتی اور روایتی شناخت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

رواں برس بھی بڑی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں نے وادی کالاش کا رخ کیا اور مقامی برادری کے ساتھ تہوار کی تقریبات میں شریک ہو کر ان کی روایات کو قریب سے دیکھا۔ سیاحوں نے نہ صرف کیلاش قوم کی مہمان نوازی کو سراہا بلکہ اس تہوار کو پاکستان کے ثقافتی تنوع کا خوبصورت مظہر بھی قرار دیا۔

چلم جوشی تہوار وادی کالاش کی تہذیب، خوشی، ہم آہنگی اور فطرت سے محبت کی علامت بن چکا ہے، جو ہر سال ہزاروں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button