محکموں کی سُستی پر انفارمیشن کمیشن کا نوٹس، تحریری وضاحتیں طلب

خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن نے معلومات کی عدم فراہمی پر پولیس، سی ٹی ڈی، ایجوکیشن اور دیگر محکموں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تین دن میں معلومات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ پولیس اور سی ٹی ڈی نے معلومات کی فراہمی کے لیے مہلت مانگ لی۔
چیف انفارمیشن کمشنر فرح حامد خان کی سربراہی میں کمشنرز محمد ارشاد اور ارشد احمد پر مشتمل بنچ نے پشاور میں مختلف شہریوں کی شکایات پر سماعت کی۔ اس موقع پر متعلقہ اداروں کے پبلک انفارمیشن آفیسرز کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔
کوہاٹ سے شہری جاوید خٹک نے ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے خلاف شکایت دائر کی تھی، جس میں انہوں نے تحصیل لاچی کوہاٹ کے ہائیر سیکنڈری اسکولز میں اساتذہ کی خالی آسامیوں اور تعیناتی سے متعلق معلومات مانگی تھیں۔ متعلقہ افسر نے یقین دہانی کروائی کہ تمام معلومات پانچ دنوں میں کمیشن کو فراہم کر دی جائیں گی۔
دوسری جانب شہری محمد نعیم جان اور محمد اقبال کی جانب سے کی گئی پولیس اور سی ٹی ڈی کے خلاف دو مختلف انکوائری رپورٹوں کی کاپیوں کی فراہمی سے متعلق شکایات کی سماعت ہوئی۔ کمیشن نے احکامات جاری کئے کہ تین دن میں معلومات فراہم کی جائیں، بصورت دیگر اے آئی جی (لیگل) کو کمیشن میں پیش ہونا ہوگا۔
ضلع خیبر سے شہری شاہد خان نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اسٹور سے متعلق مالیاتی تفصیلات اور دستاویزات طلب کی تھیں۔ متعلقہ افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ معاملہ ڈپٹی کمشنر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور کیس ڈی سی آفس کو بھیج دیا گیا ہے، جس پر ہونے والی پیشرفت سے پانچ دن میں کمیشن کو آگاہ کیا جائے گا۔
ہیلتھ اور لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھی تین دن کا وقت مانگ لیا تاکہ مطلوبہ معلومات کمیشن کو فراہم کی جا سکیں۔