خیبر پختونخواعوام کی آواز

ترقی کیلئے اداروں کا شفاف اور جواب دہ ہونا ضروری ہے،کمشنر آر ٹی ایس جج عاصم امام

یونیورسٹی آف پشاور کے شعبہ سوشل ورک میں رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن (RTS) کے تحت آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں کمشنر آر ٹی ایس جج محمد عاصم امام نے طلباء اور فیکلٹی ممبران کو قانون سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

آگاہی سیشن کے دوران جج محمد عاصم امام نے طلباء کو رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ، نوٹیفائیڈ عوامی خدمات، اور شہریوں کے حقوق پر جامع لیکچر دیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ قانون عوام کو سستی، فوری اور شفاف سرکاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے، اور کس طرح یہ سماجی ناانصافی کے تدارک اور عوامی اعتماد کی بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

جج محمد عاصم امام نے نوٹیفائیڈ پبلک سروسز تک رسائی کو یقینی بنانے میں آر ٹی ایس ایکٹ اور کمیشن کے کردار پر بھی زور دیا اور کاہ کہ یہ قانون سماجی بدامنی کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ صوبے میں ترقی کے لیے عوامی اداروں کا شفاف طریقے سے کام کرنا اور جوابدہ ہونا کتنا ضروری ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ جب انصاف پسندی کو برقرار نہیں رکھا جاتا اور عوامی معاملات میں ناانصافی ہوتی ہے تو یہ تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دیتا ہے۔ صوبے میں خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے خدمات کے حق کے قانون کی مضبوطی انتہائی ضروری ہے۔ کمشنر آر ٹی ایس جج محمد عاصم امام نے شرکاء کو تاکید کی کہ وہ اس قانون کی آگاہی دوسروں تک پہنچائیں اور اپنے علاقوں میں عوام کو آر ٹی ایس ایکٹ کے تحت دستیاب سہولیات سے آگاہ کریں۔ کمشنر نے منتخب ہونے والے فراکٹرز کو بیج بھی پہنائے۔

کمشنر آر ٹی ایس نے کہا کہ صوبے کی ترقی کے لیے اداروں کا شفاف اور جوابدہ ہونا ناگزیر ہے۔ اگر انصاف پر مبنی نظام کو نظرانداز کیا جائے تو معاشرے میں بدامنی، تشدد اور انتہا پسندی کو فروغ ملتا ہے۔

تقریب کے اختتام پر چیئرمین شعبہ سوشل ورک ڈاکٹر شکیل احمد نے کمشنر کا شکریہ ادا کیا، جبکہ کمشنر آر ٹی ایس نے منتخب فیلڈ ورکرز کو بیجز بھی پہنائے اور تاکید کی کہ وہ آگاہی مہم کو اپنے علاقوں تک پھیلائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام رائٹ ٹو پبلک سروسز قانون سے مستفید ہو سکیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button