خیبر پختونخواعوام کی آواز

گورنر کے پی نے "ملازمین برطرفی قانون 2025” مسترد کر دیا

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کنڈی نے "ملازمین برطرفی قانون 2025” کو مسترد کرتے ہوئے اس پر شدید اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں یہ بل آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

فیصل کنڈی نے بل میں ترامیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون صوبے کے ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کر کے آئین کے آرٹیکل 10A کی خلاف ورزی کرتا ہے، جو شہریوں کو عدالتی کارروائی کے ذریعے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ گورنر نے مزید کہا کہ ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے اور ایسے اقدامات صوبائی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور الیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اس بل سے نکال دیا جائے۔

گورنر فیصل کنڈی نے صوبائی حکومت کو اس بل پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بل اسی صورت میں منظور ہوا تو عدالتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف ملازمین ہی نہیں بلکہ ان کے بھرتی کرنے والے افسران بھی جوابدہ ہوں گے، اور بل میں شفافیت اور انصاف کے لئے ضروری ترامیم کی جانی چاہئیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button