کرم انتظامیہ نے صوبائی حکومت سے نقصانات کے ازالے کیلئے 60 کروڑ روپے مانگ لیے
بگن میں 700 دکانوں اور 300 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، 2 پٹرول پمپس، 12 گاڑیاں اور 200 جانوروں کو بھی نقصان پہنچا۔ زرائع
ضلع کرم کی انتظامیہ نے بگن میں ہونے والے نقصانات کا سروے مکمل کر کے نقصانات کے ازالے کیلئے صوبائی حکومت سے 60 کروڑ روپے مانگ لیے۔
زرائع کے مطابق بگن میں 700 دکانوں اور 300 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، 2 پٹرول پمپس، 12 گاڑیاں اور 200 جانوروں کو بھی نقصان پہنچا۔
زرائع کا کہنا تھا کہ نقصانات سے متعلق کمشنر کوہاٹ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں ڈی سی کرم، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔ کمیٹی نقصانات کی تصدیق، رقوم کی تقسیم اور دیگر معاملات دیکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی احسان شیر پاؤ قتل کیس: جرم ثابت ہونے پر مجرم کو چار بار سزائے موت
اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ کرم میں امن قائم ہو گیا ہے، بنکرز گرانےکا عمل جاری ہے، جبکہ بگن میں متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
بیرسٹر سیف کے مطابق معاہدے کے تحت مورچوں کو ختم کیا جائے گا، اور فریقین اسلحہ حکومت کے پاس جمع کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائےگا؛ ٹل پارا چنار روڈ کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، کرم کو اشیائے خورونوش، ادویات اور دیگر سامان کی فراہمی جاری ہے، جبکہ چند ہفتوں کے دوران سینکڑوں ٹرکوں کے ذریعے سامان کرم بھیجوایا گیا۔