کرم واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ محسن نقوی
زخمی ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں؛ شرپسند عناصر نے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دے دیا۔
میڈیا کو اس حوالے سے جاری بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ زخمی ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں؛ لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کا واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، شرپسند عناصر نے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی ہے۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر جاوید محسود بگن جا رہے تھے، نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی: "دونوں فریقین پُرامن رہیں،کوہاٹ معاہدے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے؛ کرم میں امن و امان خراب کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہو گی۔”
یہ بھی پڑھیں: چین میں 5 سال بعد کوویڈ 19 جیسا نیا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا
خیال رہے کہ لوئر کرم کے علاقے بگن میں آج صبح فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے، چاروں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جاویداللہ محسود، ڈی سی کرم، کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈی سی جاوید اللہ محسود پر فائرنگ کے باعث کرم جانے والے پہلے قافلے کو روک دیا گیا ہے، صورتحال کا جائزہ لے کر قافلے کی روانگی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ یکم دسمبر کو فریقین نے گرینڈ جرگہ میں امن معاہدہ پر دستخط کئے تھے جس کے تحت فریقین ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے، جبکہ ایپکس کمیٹی کے بنیادی فیصلوں میں فریقین کی جانب سے تعمیر کردہ بنکرز کا خاتمہ اور بھاری ہتھیار حکومتی تحویل میں دینا شامل ہیں۔