کرم: حتمی فیصلہ نہ ہو سکا، مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے
لاکھوں کی آبادی علاقے میں محصور ہو کر رہ گئی ہے اور طلبہ و مریضوں سمیت زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد مشکلات کا شکار ہیں۔ میر افضل خان، سماجی رہنماء
کرم میں قیام امن کیلئے کوہاٹ میں جاری گرینڈ امن جرگہ زیادہ تر نکات پر اتفاق رائے کے باوجود کسی بھی حتمی نتیجے پر نہ پہنچ سکا، نتیجتاً آج بھی مذاکراتی عمل جاری رکھا جائے گا۔
دوسری جانب پشاور پارا چنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے تمام راستوں کے علاوہ ضلع بھر میں بازار بند، اور اشیائے خوردونوش، پٹرول، ادویات اور گیس ختم ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرینڈ امن جرگہ میں زیادہ تر نکات پر اتفاق رائے پایا گیا تاہم اس کے باوجود کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا لہٰذا آج بھی مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔
سماجی رہنما میر افضل خان کے مطابق لاکھوں کی آبادی علاقے میں محصور ہو کر رہ گئی ہے اور طلبہ و مریضوں سمیت زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد مشکلات کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک؛ پہاڑوں پر برف باری سے سردی کی شدت اضافہ
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود مصر ہیں کہ صوبائی حکومت کی ہدایات پر خوراک اور ادویات پہنچانے اور راستوں کے حوالے سے مختلف اقدامات جاری ہیں۔
تاہم سابق وفاقی وزیر اور پی پی پی رہننماء ساجد حسین طوری انتظامیہ اور حکومت کے اِن دعوؤں کی تردید کرتے ہیں۔ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے ضلع کے عوام کو درپیش مشکلات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر زور دیا تھا کہ میڈیا پر محض بیانات جاری کرنے کی بجائے خوراک، ادویات روزمرہ زندگی کی دیگر ضروریات کی ترسیل اور راستوں کو کھولنے کیلئے فوری اقدامات کے ساتھ ساتھ فوری طور پر بینظیر ائیرپورٹ پاراچنار سے پروازوں کا سلسلہ شروع کرے۔