کے پی اسمبلی: تیراہ، جانی خیل میں آپریشن کے خلاف مشترکہ قرارداد متفقہ طور پر منظور
آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں؛ اس سے پہلے بھی کئی آپریشن ہو چکے ہیں، لہٰذا مذاکرات کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جائے۔ قرارداد کا متن
خیبر پختونخوا اسمبلی میں وادی تیراہ اور جانی خیل بنوں میں ممکنہ عسکری آپریشن کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔
پی ٹی آئی کے عبدالغنی اور جے یو آئی کے عدنان وزیر کی جانب سے پیش کردہ مشترکہ قرارداد کے مطابق آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں؛ اس سے پہلے بھی کئی آپریشن ہو چکے ہیں، لہٰذا مذاکرات کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی ہالز میں منعقدہ تقریبات پر بھی وِدہولڈنگ ٹیکس لاگو
مشترکہ قرارداد میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ وادی تیراہ ضلع خیبر اور جانی خیل بنوں میں آپریشن سے گریز کیا جائے، اس سردی میں نقل مکانی سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صوبائی اسمبلی نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
گزشتہ روز 27 بریگیڈ کمانڈر نے تیراہ میدان میں ایک جرگہ کے دوران مشران کو آگاہ کیا تھا کہ علاقے میں ممکنہ گرینڈ آپریشن کے پیش نظر عوام کو کچھ وقت کیلئے محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑے گا؛ اور یہ کہ علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی پر ڈرون حملے بھی کیے جائیں گے: "عوام اپنے بچوں اور نوجوانوں کو دہشت گردوں سے دور رکھیں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے۔”۔
کمانڈر نے جرگے پر واضح کیا تھا کہ آپریشن کے دوران علاقے کے لوگوں عارضی طور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے؛ عوام دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی قسم کی لڑائی میں حصہ نہ لیں جبکہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔