ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات پاراچنار پہنچانا شروع
روڈ کی بندش کے باعث پاراچنار میں ادویات کی قلت ہو گئی تھی، ادویات کی ترسیل کےلیے وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر استعمال ہو رہا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات پاراچنار پہنچانا شروع کر دیں۔
دو دسمبر کو ہونے والے کابینہ کے 18ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اور کابینہ کو کرم کی صورتحال، اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اِس موقع پر کرم میں ضروری ادویات کا قلت کا نوٹس لیا تھا اور ہیلی کاپٹر کے زریعے ادویات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ حکام کے مطابق روڈ کی بندش کے باعث پاراچنار میں ادویات کی قلت ہو گئی تھی، ادویات کی ترسیل کےلیے وزیراعلیٰ کا ہیلی کاپٹر استعمال ہو رہا ہے۔
حکام نے یقین دلایا کہ کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں، وہاں مکمل فائر بندی ہے: "ادویات کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء بھی پاراچنار بھیجی جائیں گی، امن بحال کر رہے ہیں، جلد سڑکوں کو بھی کھول دیں گے، جبکہ ججز اور ان کی فیملی کو بحفاظت واپس لے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملاکنڈ: نامعلوم ملزمان نے باپ کو دو بیٹوں سمیت قتل کر دیا
خیال رہے کہ 21 نومبر کو پشاور پاراچنار شاہراہ کے مندوری چارخیل، اور اوچت نامی مقامات پر مسافر گاڑیوں کے کانوائے پر مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد موقع پر جاں بحق ہوئے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ 24 نومبر کو حکومتی جرگہ کے سربراہ و صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے دورہ پاراچنار کے موقع پر میڈیا کے ساتھ گفتگو میں کہا تھا کہ باہم قبائل نے آپس میں سات دنوں کیلئے سیزفائر، اور ایک دوسری کے قیدی افراد اور لاشیں واپس کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔
تاہم صوبائی حکومت کے ترجمان کے اِس اعلان کے باوجود جھڑپیں تاحال جاری رہیں جن میں مجموعی طور پر اب تک 130 افراد جاں بحق، جبکہ 186 زخمی ہو چکے ہیں۔