خیبر پختونخواعوام کی آواز

پشاور فضائی آلودگی میں پاکستان کا آلودہ ترین شہر بن گیا

فضائی آلودگی میں اچانک اضافہ ہونے کے بعد پشاور ملک کا آلودہ ترین شہر بن گیا جبکہ گزشتہ 5 روز کے دوران فضائی آلودگی میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈکس کے منگل کی رات 9 بجے ریکارڈ کئے گئے فضائی معیار کی شرح کے مطابق پشاور کی فضا سانس لینے کیلئے انتہائی ناساز ہے۔

پشاور پاکستان کا آلودہ ترین شہر ہے جہاں سکور 441 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کا دوسرا آلودہ ترین شہر لاہور ہے جہاں ایئرکوالٹی سکور 436 ہے ملتان میں 293، ہری پور اور راولپنڈی 192، اسلام آباد میں 183 جبکہ کراچی میں 88ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ پشاور میں گزشتہ روز یوسف آباد ورسک روڈ پر سب سے زیادہ فضائی آلودگی کی شرح 752 ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح راحت آباد میں 535، دلزاک روڈ پر 441، امریکی کونصلیٹ میں 416 جبکہ جی ٹی روڈ پر 263 ریکارڈ کی گئی ہے۔پشاور میں گزشتہ 5 روز میں سب سے زیادہ اوسط گزشتہ روز ریکارڈ کی گئی جو شام 7 سے رات 9 بجے تک برقرار رہی ماہرین کے مطابق بارش نہ ہونے کے باعث پشاور کی فضا میں سانس لینا انتہائی خطرناک ہے، شہریوں کو ماسک کا استعمال باقاعدگی سے کرنا چاہیئے اور بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرنی چاہیئے ۔

سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ پشاور سمیت صوبے کے بڑے شہروں کو سموگ اور فضائی آلودگی کے خطرات نے گھیر لیا ہے اینٹوں کی بھٹیوں سے اٹھنے والا دھواں شہروں میں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا عنصر ہے۔ خیبر پختونخوا میں 12 اینٹوں کی بھٹیوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مزید کی منتقلی پر کام جاری ہے۔

انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق صوبے میں اینٹوں کی بھٹیوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کیلئے آگاہی پر کام کیا جا رہا ہے اس ضمن میں امام مساجد سمیت میڈیا پر بھی تشہیر کی جا رہی ہے۔ سردی میں اضافہ کے ساتھ انوائرمیٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق آلودگی میں اضافہ کا خدشہ ہے ایسے میں اینٹوں کی بھٹوں کی وجہ سے سموگ اورفضائی آلودگی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں ایسے میں ان بھٹیوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی سے فضائی آلودگی میں ان کا حصہ کم کیا جا سکتا ہے ۔

پشاور کی فضا کو آلودہ کرنے میں سب سے بڑا کردار پشاور کی ٹریفک کا بھی ہے۔ ٹریفک کے باعث 58 فیصد فضائی آلودگی ہو رہی ہے جبکہ کہ گرد و غبار کے باعث 17 فیصد فضا آلودہ ہوگئی ہے۔ پشاور کلین ایئر الائنس کی جانب سے پشاور کی فضائی آلودگی سے متعلق کچھ عرصہ قبل ہونیوالی تحقیق کے مطابق پشاور میں فضا ئی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ٹریفک ہے اور ٹریفک پشاو رکا فضائی آلودگی میں سب سے زیاہ یعنی 58 فیصد حصہ ہے۔

اسی طرح گرد و غبار کے باعث 17 فیصد، گھریلو وجوہات کے باعث 11 فیصد، صنعت کے باعث 6 فیصد، کچرا جلانے کے باعث 4 فیصد اور تجارتی سرگرمیوں کے باعث ڈیڑھ فیصد فضا آلودہ ہو رہی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پشاور فضائی آلودگی کا انتہائی حد تک شکار ہے اور یہ مسئلہ کل وقتی ہے پشاور کی 50 لاکھ سے زائد آبادی اس آلودگی سے براہ راست متاثر ہو رہی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button