74 کنال زمین پر قبضہ، پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی: شہری کی آر ٹی ایس کمیشن کو درخواست
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں دو شہریوں کی شکایات کی شنوائی ہوئی، جس کی صدارت جج محمد عاصم امام نے کی۔ ایبٹ آباد کے آیاز سرور نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ شہری نے کمیشن کے سامنے تمام ریکارڈ بشمول تصاویر اور ویڈیوز پیش کیے اور بتایا کہ ان کی 74 کنال 14 مرلے زمین پر لیز ہولڈر نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر قبضہ کر رکھا ہے۔
آیاز سرور نے مزید کہا کہ اس زمین سے غیر قانونی معدنیات نکالی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے حکومت کو یومیہ تقریباً ڈھائی کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ڈی سی نے کام بند کرنے کے احکامات دیئے تھے، مگر اس کے باوجود مائننگ جاری ہے۔ شہری نے بتایا کہ تمام قانونی فورمز پر درخواستیں دینے کے باوجود لیز ہولڈر حاضر نہیں ہوتا اور پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی۔
کمیشن نے اس معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی پی او ایبٹ آباد کو ایک ماہ میں مکمل انکوائری رپورٹ کمیشن کو جمع کروانے کے احکامات دیے ہیں۔
دوسری طرف، پشاور کے شہری ضیاء الدین نے بھی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ تاہم مسلسل تیسری غیر حاضری کے بعد ان کی درخواست کو خارج کر دیا گیا۔
جج محمد عاصم امام نے کہا کہ آر ٹی ایس کمیشن شہریوں کی مشکلات کے ازالے کے لیے قائم کیا گیا ہے، مگر شہریوں کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت پیش ہونا چاہیئے تاکہ ان کے مسائل حل ہو سکیں۔
انکا مزید کہنا ہے کہ کمیشن اپنی خدمات کو بروقت اور شفاف انداز میں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔