طورخم بارڈر پر کسٹم کلیئرنس ایجنٹس، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کا ٹیڈ پالیسی کے خلاف پہیہ جام ہڑتال
پاک افغان طورخم بارڈر پر کسٹم کلیئرنس ایجنٹس، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے ٹیڈ پالیسی کے خلاف احتجاجی پہیہ جام ہڑتال شروع کر دی ہے۔ مظاہرین نے کالے جھنڈے اٹھائے اور مین شاہراہ پر ٹائیرز جلا کر ایکسپورٹ اور امپورٹ کو احتجاجاً بند کر دیا ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت طورخم بارڈر پر عارضی داخلی دستاویز، ٹیڈ پالیسی میں نرمی لائے اور عارضی ٹوکن پر مال بردار گاڑیوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت دے۔ احتجاجی مظاہرین نے زیرو پوائنٹ کے قریب اہم تجارتی راستوں کو بند کر دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت متاثر ہو رہی ہے۔
پہیہ جام ہڑتال کی قیادت کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین معراج الدین شینواری، صدر ایمل شینواری اور ٹرانسپورٹرز یونین کے صدور کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ٹیڈ پالیسی کی موجودہ صورتحال نے تجارت کو مشکلات میں ڈال دیا ہے اور ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس اور ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کیے گئے اس احتجاج نے سرحدی علاقوں میں نقل و حرکت کو معطل کر دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر مسئلے کا حل نکالے اور تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے اقدامات کرے۔
مظاہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عارضی ٹوکن کی بنیاد پر مال بردار گاڑیوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ تجارت کی روانی برقرار رکھی جا سکے اور اقتصادی نقصان سے بچا جا سکے۔