خیبرپختونخوا: دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 2080 سے زائد پولیس اہلکار جاں بحق، رواں سال 92 اہلکار جاں بحق
حسام الدین
خیبرپختونخوا کے 37 اضلاع میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اب تک 2080 سے زائد پولیس اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔ رواں سال کے 7 ماہ کے دوران 92 پولیس اہلکار جاں بحق ہو ئے۔ سی سی پی او دستاویزات کے مطابق 54 سال کے دوران صوبے کے متخلف اضلاع میں جہاں پشاور میں سب سے زیادہ 367 پولیس اہلکار جاں بحق ہوچکے ہیں وہی ضلع بنوں میں 239 پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کے نظرآنے پیش کئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں 234 ،ایف آر پی پشاور 151 ،مردان 121 ،سوات میں 104 پولیس اور سی ٹی ڈٰی کے 61 اہلکار جان سے گئے۔ پولیس دستاویزات کے مطابق صوبہ بھر میں ایلیٹ فورس کے 111 اہلکاروں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں ۔
پولیس دستاویزات کے مطابق دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اب تک 2 ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس ( ایے آئی جی پی ) صفت غیور اور اشرف نور ، 2 ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ( ڈٰ ی آئی جی )ملک سعد اورعابد علی ، 1سینئر سپر ٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی) ، 6 سپر ٹنڈنٹ آف پولیس ( ایس پیز ) ، ایک اے ایس پی ، 21 ڈی ایس پیز ، 37 انسپکٹرز ،153 سب انسپکٹرز ، 144 اے ایس آئیز، 224 ہیڈ کانسٹیبلز، اور 1392 کانسٹیبلز جاں بحق ہو چکے ہیں ۔
سنٹرل پولیس آفس کے مطابق رواں سال کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں 92 پولیس اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جن میں باجوڑ میں 11 ، ڈیرہ اسماعیل خان میں 23 ، ٹانک میں 6 ، پشاور میں 13 ، بنوں میں 12 ، خیبر میں 7 ،مردان 6 ، مہمند 2 ، کوہاٹ 5 ، شمالی وزیرستان 5 ، جنوبی وزیرستان کے 2 اہلکار شامل ہیں
اس ضمن میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ( آئی جی پی ) اختر حیات گنڈاپور نے رابطہ کرنے پر ٹی این این بتایا کہ دہشتگری کیخلاف جنگ میں خیبر پختونخوا کی پولیس کے ہر ریکنک کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہے جبکہ پولیس کے لئے دہشتگردی کے خلاف جنگ کسی امتحان سے کم نہیں ہے تاہم صوبے کی پولیس نے جس جراؑت اور بہادری سے یہ جنگ لڑی اوراب تک لڑ رہے ہیں اور اہنی جانوں پر کھیل کر متعدد دہشتگردی کے حملوں کا ناکام بنایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کو دہشتگردی کے گرداب سے نکالنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ صوبے کی پولیس دہشتگردی کے خلاف پہلے بھی جنگ جیت چکی ہے اور مستقبل میں بھی جیتے گی وہ دنیا بھر کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی جا ئیگی ہے۔
دنیا میں شاید ہی ایسی کوئی فورس ہو گی جس نے ہزاروں کی تعداد میں قربانیاں دی ہو نگی آئی جی پی نے کہا کہ صوبے کے پولیس افسران اور اہلکار ہمت اور شجاعت سے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ پولیس نے اس جنگ میں مختلف موقعوں پر کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں۔
نڈر بہادر ،شہیدوں اور غازیوں کی فورس کی قیادت انکے کےلئے اعزاز کی بات ہے جنہوں نے ملک اور قوم کےلئے قربانیاں دی ،انہوں نے کہا کہ ہر قوم کی تاریخ انکے شہدا کے لہو سے لکھے جاتے ہیں