جرائمخیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا پولیس نے پنجاب پولیس کے مراعات کی تفصیلات جاننے کے لئے خطوط لکھ ڈالے

سرکاری دستاویزات کے مطابق صوبے میں پولیس اہلکاروں کا ماہانہ راشن الاونس صرف 681 روپے ہے

آفتاب مہمند

خیبر پختونخوا پولیس نے صوبہ پنجاب کی محکمہ پولیس کے الاونسز سے متعلق تفصیلات جاننے کیلئے  پنجاب پولیس کو دو خطوط ارسال کر دئیے۔ ارسال کئے گئے خطوط میں پنجاب پولیس سے میڈیکل ایس او پی اور تعلیمی اخراجات کی تفصیلات مانگے گئے ہیں۔

اسی حوالے سے سی سی پی پشاور آفس کی جانب سے آئی جی پی پنجاب کو دو خطوط ارسال کردیے گئے ہیں۔ خطوط میں پنجاب پولیس سے استدعا کی گئی ہے کہ  پنجاب پولیس کو ملنے والے روزمرہ الاونس اور رسک الاونس کی تفصیلات مہیا کی جائے۔ ارسال کی گئی خطوط میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب پولیس کے سروس اسٹرکچر،الاونسز اور پے اسلپ سے متعلق آگاہ کیا جائے۔

محکمہ پولیس کے مطابق آئی جی خیبر پختون پولیس کو پنجاب پولیس کے برابر مراعات دینا چاہتے ہیں اور یہ خطوط اس ضمن میں پہلی کڑی ہے۔

آئی جی خیبر خیبرپختونخوا  کو دو ہفتے قبل منعقدہ ایک پولیس دربار میں پنجاب پولیس کو اضافی الاونسز کے بارے میں کہا گیا تھا۔ آئی جی خیبر پختونخوا کو محکمہ پولیس ہی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پنجاب کی بنسبت صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیس افسران اور اہلکاروں کو ملنے والے مختلف الاونسز کم ہیں۔

ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی پولیس لائن میں منعقدہ پولیس دربار کے موقع پر پولیس جوانوں کی جانب سے انکے الاونسز میں اضافے کے مطالبات سامنے آئے تھے۔ پولیس دربار میں مختلف رینک کے آفسروں و جوانوں نے اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل پیش کئے تھے۔

خیبر پختونخوا میں پولیس کو ٹریول، میڈیکل ، یونیفارم اور دیگر ضروریات زندگی کے لئے مختلف قسم کے الاؤنسز ملتے ہیں  لیکن پولیس اہلکاروں اور افیسرز کا یہی شکوہ ہے کہ یہ انتہائی کم ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق صوبے میں پولیس اہلکاروں کا ماہانہ راشن الاونس صرف 681 روپے ہے۔ خیبر پختونخوا میں ایک پولیس اہلکار کی ماہانہ تنخواہ 35 سے 40 ہزار روپے تک ہے۔ پنجاب میں یہ تنخواہ 50 ہزار سے بھی زائد ہے۔
خیبرپختونخوا پولیس کی بنیادی تنخواہ 24 ہزار روپے ماہانہ ہے جبکہ دیگر الاؤنسز کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں۔
ہاوس رینٹ الاونس
4968
میڈیکل الاونس
1500
کنونس الاونس
1932
لانڈری الاونس
150
رسک الاؤنس
7400
ایڈہاک الاونس
209 روپے ماہانہ

خیبرپختونخوا کے اہلکاروں کا یہ بھی گلہ ہے کہ ان کی ڈیوٹیاں 24 گھنٹے ہوتی ہے جبکہ پنجاب میں 8,8 گھنٹے کا شفٹ ہوتا ہے۔

دربار میں آئی جی خیبر پختونخوا نے جوانوں و آفیسرز سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ وہ درپیش چیلینجز سے بخوبی نمٹنے کے سلسلے میں پولیس کی استعدادکار میں اضافہ کے لئے انہیں جدید حربی آلات سے لیس کیا جار ہا ہے۔ پولیس نے بہت مشکل حالات دیکھے ہیں ان کی فلاح و بہبود پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔ ان کے بچوں کی بہتر علاج معالجے اوربہتر تعلیم و تربیت کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

آئی جی پولیس کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی روشنی میں پشاور پولیس نے باقاعدہ طور پر پنجاب پولیس کو اب دو خطوط ارسال کئے ہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس کے الاونسز کی تفصیلات شئیر کئے جائیں تاکہ پختونخوا پولیس کے مختلف الاونسز میں بھی اضافہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کے الاونسز میں اضافہ سال 2007 -08 سے چلا آ رہا ہے۔ ماضی میں یہ بھی خیبر پختونخوا پولیس کا شہادتوں کی صورت میں انکے اہل خانہ کو دی جانے والی پیکجز بڑھائے جا چکے ہیں۔ تاہم پولیس محکمہ سمجھتی ہے کہ یہ مراعات اب بھی پنجاب کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

خیبر پختونخوا میں کانسٹیبل سے لیکر انسپکٹر تک کا شہید پیکج ایک کروڑ ہے جبکہ گریڈ 17 کے آفیسر کا شہید پیکج ایک کروڑ اور 50 لاکھ ہے۔ گریڈ 18 سے لیکر 22 تک کے آفیسرز کا شہیدا پیکج 2 کروڑ روپے ہے۔ خیبر پختونخوا میں زخمیوں کا پیکج ایک لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک کا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button