”میرے سو بیٹے ہوتے تو سب کو بھی ملک پر قربان کرنے سے دریغ نہ کرتا”
گل حماد فاروقی
ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال سکاؤٹس ہیڈ کوارٹرز میں بھی یوم دفاع اور یوم شہداء نہات قومی جذبے اور احترام سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں چترال سکاؤٹس ہیڈ کوارٹرز میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی جس میں کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس بریگیڈئیر محمد علی ظفر مہمان خصوصی تھے جنہوں نے شہداء کے یادگار پر پھول چڑھائے اور ان کو سلامی پیش کی۔
اس کے بعد چترال سکاؤٹس پارک میں بھی ایک تقریب منعقد ہوئی جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور سکول کے بچوں نے حمد اور نعت شریف پیش کر کے حاضرین سے داد لی۔ تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔
انہوں نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ چھ ستمبر کا دن ہماری تاریح وہ روشن دن ہے جس دن ہمارے ملک کا دفاع کرتے ہوئے پاک فوج کے جوانوں اور افسروں نے جان کا نذرانہ پیش کیا اور انہوں نے ثابت کیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، انہوں نے قوم پر زور دیا کہ جب تک ہم آپس میں ایک ہیں اور عوام اور فوج شانہ بشانہ کھڑی ہوں تو دشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کا جرات بھی نہیں کر سکتا۔
تقریب میں فرنٹیئر کور پبلک سکول کے بچیوں نے نہایت خوبصورت انداز میں مہمانوں کو خوش آمدید پیش کرتے ہوئے ان پر پھول نچھاور کئے۔ اسی سکول کے بچوں نے ٹیبلو، خاکہ اور دیگر رنگا رنگ پروگرام پیش کر کے قوم کو پیغام دیا کہ ہمارے ملک کی سرحدیں نہایت محفوظ ہیں۔ تقریب میں پاک فوج، پولیس، سکاؤٹس، فرنٹیر کنسٹبلری اور سول شہداء کو بھی حراج عقیدت پیش کیا گیا۔ سکول کے بچوں نے قومی نغمہ اور شہداء کے اعزاز میں منظوم کلام بھی پیش کیا۔
کمانڈنٹ چترال سکاؤتس نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان شہداء کے لواحقین کا بے حد شکریہ ادا کیا جن کے پیاروں نے وطن عزیز کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز کے جوانوں نے اپنی آج ہماری محفوظ کل کیلئے قربان کیا، چترال سکاؤٹس کی قربانیوں کا بھی ایک طویل فہرست ہے۔ انہوں نے چترالی قوم کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کبھی مایوس نہیں کیا بلکہ اپنے پیاروں کو زمین کے حوالہ کرتے ہوئے بھی ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور جوق در جوق پاک فوج اور چترال سکاؤٹس میں وطن کے دفاع کی حاطر بھرتی ہونے کیلئے بے قرار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی قوم پر برا وقت آیا ہے چترال سکاؤٹس کے آفیسرز اور جوان دیگر اداروں کے شانہ بشانہ خدمت کیلے ہر وقت تیار رہتے ہیں یہاں تک کہ سیاہ چین کے برف پوش پہاڑوں میں بھی ہمارے جوانوں نے احسن طریقے سے اپنا فرض نھبایا ہے اور دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اپنی جانوں کی قربانی پیش کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہماری نوجوان نسل بھی اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چل کر وطن عزیز کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے۔
تقریب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیات شاہ، ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد، سابقہ ضلع ناظم مغفرت شاہ، ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے بھی اظہار خیال کیا۔
شہداء کے لواحقین میں کمانڈنٹ، ڈاکٹر فیضی، مغفرت شاہ، یونیورسٹی آف چترال کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظاہر شاہ، ڈویژنل فارسٹ آفیسر سردار فرہاد، ایس پی خالد خان اور دیگر نے تحائف تقسیم کیے۔
اس موقع پر حال ہی میں محکمہ جنگلات کے ایک شہید فارسٹ گارڈ کے ورثاء کو بھی تحایف پیش کئے گئے۔ اس تقریب میں فوجی، سول افسران کے علاوہ کثیر تعداد میں شہداء کے لواحقین نے بھی شرکت کی۔
ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے یاس شہید کے والد نے بتایا کہ میرا تو ایک بیٹا ملک پر قربان ہوا اگر میرے سو بیٹے ہوتے تو ان کو بھی قربان کرنے سے دریغ نہیں کرتا۔
کیپٹن اجمل شہید کے والد نے بتایا کہ میں اس کی شہادت پر فخر تو نہیں کرتا کہ اللہ تعالیٰ ناراض نہ ہوں البتہ میں اللہ تعالیٰ کا نہایت مشکور ہوں کہ میرا ایک چھوٹا سا نذرانہ اس کے حضور پیش ہوا اور میرا بیٹا کپتان اجمل وطن عزیز پر قربان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارا یہ جذبہ زندہ ہے ہمارے ملک کی طرف کوئی میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا۔ تقریب کے آخر میں مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔