وزیر اعلیٰ کا دورہ، شانگلہ کے مزدور کو کیا ملا؟
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع شانگلہ میں یونیورسٹی قائم کرنے، خوازہ خیلہ تا بشام ایکسپریس وے کی تعمیر اور شانگلہ میں دو ڈگری کالجوں کے قیام کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔
ضلع شانگلہ کے ایک روزہ دورے کے موقع پر تحصیل پورن میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کانا کو تحصیل کا درجہ دینے، حلقہ PK-24 میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے 30 کروڑ روپے کے فنڈز کی فراہمی، کروڑہ تا چکیسر، کروڑہ تا اجمیرہ اور منگلور شانگلہ ٹاپ روڈز سمیت متعدد سڑکوں کی تعمیر اور پورن گرڈ سٹیشن پر فوری کام شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی، ایم پی اے عزیز اللہ گران، ایم پی اے فخر جہاں، سابق صوبائی وزیر عبدالمنعم اس موقع پر موجود تھے۔ جلسے سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اپنی جیبیں بھرنے کے علاوہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہیں کیا، ان لوگوں کی سیاست صرف جھوٹ اور دھوکے کی سیاست ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ جو لوگ پانچ سال اقتدار میں رہ کر اپنے گاؤں کے مسائل حل نہیں کر سکتے انہیں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، عمران خان 72 سالوں کی خرابیوں کو ٹھیک کر رہے ہیں اور عوام کی فلاح و بہبود ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
محمود خان نے کہا کہ موجودہ حکومت اور عمران خان کی پالیسیوں سے ملک اٹھ رہا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کی یکساں بنیادوں پر خدمت اور ترقی پر یقین رکھتی ہے جس کی بدولت عوام نے 2018 کے الیکشن میں بھاری اکثریت سے منتخب کیا اور انشاءاللہ عوام کی طاقت سے پی ٹی آئی 2023 میں ایک بار پھر اقتدار میں آئے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت کارڈ پلس سکیم خیبر پختونخوا حکومت کا ایک فلیگ شپ اور عوام دوست منصوبہ ہے جس سے صوبے کے لاکھوں خاندانوں کو معیاری اور مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، ”بہت جلد صوبے میں کسان کارڈ اور ایجوکیشن کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے، مستحق خاندانوں کو مفت راشن کی فراہمی کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں ضلع شانگلہ کیلئے 21 ارب روپے کے منصوبے منظور کئے گئے ہیں، صوبائی حکومت صوبے میں سیاحت اور پن بجلی کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے، رواں سیزن میں 72 لاکھ سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا جس سے صوبے کی معیشت کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع شانگلہ میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے چار منصوبے منظور کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ شانگلہ میں زلزلے سے تباہ شدہ باقی ماندہ سکولوں اور سڑکوں کو صوبائی حکومت کے فنڈ سے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔
محمود خان نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع کو یکساں بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے منصوبے ترتیب دیئے جاتے ہیں، سابق وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے اضلاع کی ترقی پر توجہ دی جبکہ وہ صوبے کے تمام اضلاع کی برابری کی بنیاد پر ترقی پر توجہ دے رہے ہیں، صوبے میں صنعتی زونز کے قیام اور شاہراہوں کی تعمیر کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، اگلے چند سالوں میں یہ صوبہ تجارتی، صنعتی اور سیاحتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع شانگلہ ان کا اپنا علاقہ ہے اور وہ علاقے کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں، اگلے دو سالوں میں ضلع شانگلہ پر مزید توجہ دی جائے گی اور انشاءاللہ یہاں کے لوگوں کی محرومیاں بہت جلد دور ہو جائیں گی۔
ایک عوامی مطالبے کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ملازمتوں کے لیے ضلع شانگلہ اور ملحقہ اضلاع پر مشتمل ایک نئے زون کا اصولی فیصلہ ہو گیا ہے جس کی جزئیات طے کرنے کے لئے کمیٹی کام کر رہی ہے اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بہت جلد اس کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔