خیبر کے بعد بونیر میں بھی ڈینگی، 2 خواتین جاں بحق
بونیر کے مختلف علاقوں سالارزئی اور جوڑ میں ڈینگی مچھر کے وار سے ایک خاتون جان کی بازی ہار گئی، ایک ہفتے میں دو خواتین کی موت کے باعث مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
گزشتہ ایک ہفتے سے علاقہ سالارزئی بالعموم اور جوڑ گاؤں میں بالخصوص ڈینگی بخار نے سر اُٹھایا ہے اور آئے روز درجنوں کی تعداد میں شہری ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں اور ٹیسٹ میں مریض میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہو جاتی ہے۔
جمعہ کو جوڑ سے تعلق رکھنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء اور لویہ جرگہ سالارزئی کے ممبر عمر یوسف خیل کی اہلیہ بھی ڈینگی بخار سے انتقال کر گئی تھی جس کے بعد علاقے میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پشاور، نو بیاہتا دولہا ڈینگی وائرس سے جاں بحق
ضلع خیبر: انسداد ڈینگی پروگرام کیلئے مخصوص بجٹ ہی نہیں
پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ڈینگی ٹسٹ کی فیس کا تعین نا ہو سکا
اگرچہ انتظامیہ علاقے میں کیسز آنے کے بعد حرکت میں آ گئی مگر پانی سر سے اوپر ہو گیا تھا اور اسپرے سمیت صفائی کے باوجود علاقے میں ڈینگی کے وار جاری ہیں جس سے آئے روز مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، عوامی حلقوں کے مطابق اگر انتظامیہ نے اس اہم مسئلے پر توجہ مرکوز نہ کی اور حالات جوں کے توں رہے تو خدشہ ہے کہ ڈینگی پورے بونیر کو لپیٹ میں لے لے گا۔
عوامی حلقوں کے مطابق ایلم بیلٹ پہلے سے ملیریا ہارڈ ایریا تسلیم کیا گیا ہے اور ہر سال ڈینگی اور ملیریاء کی روک تھام کیلئے بھاری بھرکم فنڈ بھی آتے ہیں مگر انتظامیہ اس وقت حرکت میں آتی ہے جب کیسز سامنے آ جائیں لہٰذا ہونا چاہیے تھا کہ موسم گرما کے شروع ہی میں علاقے میں مچھر مار اسپرے کیا جاتا مگر جب پانی سر چڑھ گیا تو اب کئے گئے انتظامات کے باوجود بھی کچھ ہاتھ نہیں آ رہا اور ڈینگی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
خیال رہے کہ ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں بھی ڈینگی کا یہ مرض پھیلنے لگا ہے، گزشتہ ماہ 18 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ محکمہ صحت کی ٹیم مزید افراد کے ٹیسٹ میں مصروف تھی۔