سوات سیر کے لئے آئی ہوئی ملاکنڈ کی لڑکی کا سگے بھائی پر جنسی زیادتی کا الزام
ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والی لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ سگے بھائی نے انہیں تین مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ الزام کے بعد پولیس نے لڑکی کے میڈیکل کے لئے بورڈ بنایا ہے تاہم ابھی تک ٹیسٹ کا نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔
پچیس سالہ لڑکی نے مدین تھانہ میں رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پہلے واقعے میں ان کا بھائی نو اگست کو انہیں سیر کے لئے کالام لے گیا اور اسی رات ہوٹل میں ان کے ساتھ زبرستی جنسی تعلق قائم کیا۔
انہوں نے بتایا کہ چند دن بعد چودہ اگست کو ان کا بھائی انہیں دوبارہ سیر کے لئے کالام لے آیا اور رات کو ان کے ساتھ زبرستی بد فعلی کی اور ان کی عزت لوٹی۔
اگلے روز صبح مدین کے لئے نکلے اور پندرہ اگست کی رات مدین کے نجی ہوٹل میں دوبارہ ان کے سگے بھائی نے ان سے جنسی تعلق قائم کیا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق پھر وہ واپس گھر لوٹی تو چند روز بعد بھائی نے دوبارہ جانے کی ضد کی اور انکار پر انہوں نے انکو تشدد کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس تمام صورتحال سے تنگ آکر اپنی بہن کو سارا معاملہ بتا دیا۔ بہن اور بہنوئی کے ہمراہ ملاکنڈ میں لیویز کے پاس پہنچے اور ان کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا تو انہوں نے مطلع کیا کہ واقعہ چونکہ مدین میں ہوا ہے تو آپ مدین میں ہی رپورٹ درج کریں گے جس کے بعد دونوں بہنیں مدین تھانہ پہنچ گئی اور وہاں اپنے بھائی جلال کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
مدین پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ انویسٹی گیشن ٹیم ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ملاکنڈ گئی ہے تاہم ملزم کا بیان بھی لیا جائے گا جس سے اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
ٹی این این نے جب مدین پولیس سے پوچھا کہ متاثرہ لڑکی نے کالام زیادتی کے بعد رپورٹ درج کیوں نہیں کی تو انہوں نے بتایا کہ پولیس نے بھی متاثرہ لڑکی سے یہی سوال پوچھا تھا جس کے جواب میں پچیس سالہ لڑکی کا کہنا تھا کہ بھائی نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی.
پولیس نے مقدمہ کے اندراج کے بعد متاثرہ لڑکی کے میڈیکل چیک اپ کے لئے بورڈ بنایا ہے جس سے ایک، دو دن میں نتیجہ ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ لڑکی کے مطابق ان کا والد وفات پا چکا ہے اور ان کا کوئی دوسرا بھائی بھی نہیں ہے۔