سوات میں ایک لڑکی کو دوست نے جنسی تشدد کا نشانہ بناڈالا
رفیع اللہ خان
سوات کے سیاحتی علاقے مدین پولیس حکام کے مطابق چودہ سالہ حسینہ کو ان کے دوست نے ورغلا کر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ ملزم ربنواز کے خلاف دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ متاثرہ لڑکی کو عدالتی حکم پر والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق مٹہ کے علاقے سخرہ نوخارہ سے ہے اور ملزم اور متاثرہ لڑکی کے آپس میں روابط تھے۔ وقوعہ کے روز لڑکی لڑکے کے ساتھ دن گیارہ بجے کے قریب ان کے گاوں نوخارہ چلی گئی۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا ہے کہ رب نواز مجھے اپنے گھر کے ساتھ خالی مکان میں لے گیا اور میرے ساتھ دو دفعہ زنا بالجبر کیا۔ میرے منع کرنے پر اس نے نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کی دھمکی دی جس پر میں ڈر کے مارے کچھ نہ کر سکی۔
اس دوران اسکا بھائی اس خالی مکان میں آیا اس نے اپنے بھائی کو مارا پیٹا اور مجھے چھڑا کر کالاکوٹ بازار میں چھوڑ دیا۔یہ عشاء کے نماز کا وقت تھا کالاکوٹ بازار کے چوکیدار نے لڑکی کو دیکھتے ہی پولیس کو اطلاع دی۔ کالاکوٹ پولیس نے مدین پولیس کے ساتھ رابطہ کرکے لڑکی کو مدین تھانہ منتقل کر دیا۔ پولیس کے مطابق میڈیکل ٹیسٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ لڑکی کا باپ انتہائی غریب اور مدین بازار میں محنت مزدوری کرتا ہے۔
متاثرہ لڑکی کے بھائی جانزادہ نے ٹی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لڑکے کے خاندان والے ہمیں دباو میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے اور ملزم کو قرار واقعی سزا دی جائے۔