محلہ سیٹھیاں میں تین بہنوں اور بھائی کی موت خودکشی ظاہر ہوتی ہے؛ پولیس
پشاور کے اندرون شہر میں 13 جولائی کو گھر کے اندر دو بہنوں اور بھائی کی پراسرار طور موت کے حوالے سے پشاور پولیس نے بتایا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں خودکشی ظاہر ہو رہی ہے۔ پولیس کے مطابق اس سلسلے میں حتمی رپورٹ فرانزک جانچ پڑتال کے بعد جاری کی جائی گی۔
تھانہ کوتوالی میں تعینات تفتیشی افسر اجمل خان نے ٹی این این کو بتایا کہ فارنزک لیبارٹری ٹسٹ آنے کے بعد حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے، تاہم یہ بات بھی رد نہیں کی جاسکتی ہے کہ تینوں بہن بھائی اپنی کمزوری اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے سے تنگ آکر زہریلی چیز کھائی ہو۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 13 جولائی کو اندرون شہر محلہ سیٹھیاں میں گھر کے اندر تین بہنوں بھائی کی لاشیں برآمد ہوئی جن کی عمریں 70 سال سے اوپر بتائی جا رہی تھی۔ لاشیں برآمد ہونے کے بعد ایس پی پشاور یاسر آفریدی نے کہا تھا کہ لاشیں گل سڑھ چکی ہے اور 12 دن پُرانی لگ رہی ہے۔
چیف انوسٹی گیشن آفیسر اجمل خان کے مطابق پولیس نے گھر میں پڑی کھانے کے چیزیں، ادویات، دودھ اور دیگر اشیاء کے نمونے فارنزک ٹسٹ کیلئے بھیج دی ہے اور رپورٹ آنے کے بعد حقائق مکمل واضح ہوجائیں گے۔
تفتیشی آفیسر نے کہا کہ ابتدائی تفتیش میں شبہ ظاہر ہو رہا ہے کہ تینوں نے شادی نہیں کی ہوئی تھی اور عمر رسیدہ ہونے کیوجہ سے انتہائی مشکل وقت سے گزر رہے تھے۔
"کبھی کھبار مقتولین کا بھائی شہزادہ سرفراز سلطان سوداسلف خریدنے کیلئے مارکیٹ آتے جاتے تھے تو لگ یہی رہا ہے کہ حالات سے دلبرداشتہ ہونے کی وجہ کوئی زہریلی دوا لی ہو”۔
انہوں نے کہا کہ گھر میں کوئی ڈکیتی یا چوری کی واردات نہیں کی گئی ہے کیونکہ گھر میں پڑے صندوقوں اور الماریوں کو لگے تالے نہیں چھیڑے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اس وقت مقتولین کی گھر پر پولیس سپاہی پھیرا دے رہے ہیں اور تاحال مقتولین کے ورثاء میں سے کسی نے بھی رابطہ نہیں کی ہے، انکے مطابق اگر رابطہ کیا گیا تو قانونی تقاضوں کو پوری کرتے ہوئے گھر ورثاء کے حوالے کیا جائے گا۔