مردان میں خواجہ سرا کے ساتھ جنسی زیادتی
ضلع مردان میں چارسدہ روڈ پر خواجہ سرا کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔ پولیس تھانہ صدر کے مطابق خواجہ سراء محبوب شاہ عرف زورورہ نے رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے ساتھی خواجہ سرا انمول کے ساتھ نہانے گیا تھا کہ واپسی پر ملزمان نے موٹرکار میں زبردستی ڈال کر نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ اپنے ساتھ لے جاکر تینوں ملزمان نے جنسی تشدد کانشانہ بنایا اور مارا پیٹا جس کے بعد مشکل سے انہوں نے اپنی جان چھڑائی۔
پولیس تھانہ صدرنے ایک ملزم فضل الرحمان عرف فضلے اور دو نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
متعلقہ خبریں:
صوابی سے 6 خواجہ سراؤں کی اغوائیگی اور ڈرامائی بازیابی
ڈیرہ اسماعیل خان میں خواجہ سرا ء کے قتل کے خلاف احتجاج
نوشہرہ، 6 افراد کی جوانسال خواجہ سراء سے جنسی زیادتی
”خیبر پختونخوا کی زمین خواجہ سراؤں پر تنگ ہوتی جا رہی ہے”
خیبرپختونخوا میں خواجہ سراؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اپریل کے مہینے میں پشاور کے علاقہ ہزار خوانی میں بھی مسلح افراد نے پروگرام سے واپسی پر خواجہ سراء کو اغواء کرکے اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور جنسی زیادتی بھی کی تھی۔
صدام عرف سویٹی ولد ظریف اللہ ساکن سربند نامی خواجہ سراء نے رپورٹ درج کراتے ہوئے رحمن بابا پولیس کو بتایا تھا کہ وہ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ ایک تقریب میں شرکت کیلئے موسیٰ زئی گیا تھا جہاں سے واپسی پر ہزارخوانی کے قریب تین گاڑیوں میں سوار افراد نے انہیں یرغمال بنا دیا جن میں جاوید، سلمان، خالد، عبد اللہ، حیات، انس، قدرت، واجد، بلال اور دیگر 5 نامعلوم افراد شامل تھے، انہوں نے مجھ سے 50 ہزار اور میرے ساتھی نعیم عرف گڑیاں سے 40 ہزار روپے چھیننے کے بعد مجھے اغواء کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں انہوں نے میرے بال کاٹنے کے علاوہ میرے ساتھ جنسی زیادتی بھی کی جبکہ ملزمان اس پورے عمل کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔