خیبر پختونخوا

دیر کا نوجوان مبینہ پولیس فائرنگ سے جاں بحق

ضلع لوئر دیر کا نوجوان اٹک میں مبینہ پولیس فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا۔ جاں ہونے والا نوجوان ساجد ضلع دیر چکدرہ کے ناظم عبد الرحمن کا بیٹا تھا جسکی نماز جنازہ آج 11بجے چکدرہ میں ادا کی جائے گی۔

اٹک حضرو پولیس کے خلاف دیر کے باشندوں اور علاقے کے عوام نے حضرو میں احتجاج کیا اور روڈ بلاک کیا۔ نمائندہ ٹی این این کے مطابق چکدرہ کا رہائشی مسمی ساجد ولد عبدالرحمن ساکن چکدرہ امیر آباد ( سابقہ ناظم چکدرہ ) اپنے گاڑی اسلام آباد سے لوئر دیر چکدرہ لے آ رہا تھا کہ راستے میں ضلع اٹک حضرو میں پولیس نے اشارہ کیا لیکن وہ نہ رکا جس کی وجہ سے پولیس نے فائرنگ کر کے ان کو قتل اور اسکے ایک ساتھی کو زخمی کیا۔

اس واقعے کے خلاف دیر ادنیزائی کے عوام اور مقامی باشندوں نے احتجاج کرکے روڈ بلاک کیا۔ سابق ناظم عبد الرحمن نے بتایا کہ حضرو پولیس نے انکے جواں سال بیٹے کو شہید کیا اور اسکے ایک ساتھی کو زخمی کیا انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے خلاف حضرو پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔

یاد رہے رواں برس مارچ کے مہینے میں پشاور میں بھی مبینہ پولیس فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا۔ پولیس کے مطابق مبشر نامی نوجوان ٹیسٹ دینے کیلئے بنوں سے پشاور آیا ہوا تھا، وہ اپنے کزنز کے ہمراہ گاڑی میں کھانے کیلئے نکلے تو فقیر آباد میں رائیڈر سکواڈ کے اہلکاروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔

پولیس کی فائرنگ سے گاڑی چلانے والا طالب علم زخمی ہو گیا، مبشر کو طبی امداد دینے کے لئے ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button